National News

اسرائیلی حملے میں ایرانی جنرل علی شادمانی ہلاک ،صرف 4 دن پہلے ہی سنبھالا تھاعہدہ

اسرائیلی حملے میں ایرانی جنرل علی شادمانی ہلاک ،صرف 4 دن پہلے ہی سنبھالا تھاعہدہ

انٹرنیشنل ڈیسک: ایران کے اعلیٰ فوجی افسر اور جنگ کے وقت کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل علی شادمانی 17 جون 2025 کو تہران میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ یہ حملہ اسرائیل کی دفاعی افواج (IDF) نے کیا تھا اور اس واقعے نے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
علی شادمانی کا فوجی کیریئر
علی شادمانی ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے سینئر افسر تھے۔ انہوں نے 13 جون 2025 کو غلام علی راشد کی موت کے بعد خاتم الانبیاءمرکزی ہیڈکوارٹر کے کمانڈر کا عہدہ سنبھالا۔ یہ ہیڈ کوارٹر ایران کا ہنگامی ملٹری کمانڈ سسٹم ہے، جو جنگ کے وقت میں فوج اور IRGC کے درمیان رابطہ قائم کرتا ہے۔ شادمانی نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
اسرائیلی حملے کی تفصیلات
17 جون کو شادمانی تہران میں ایک کمانڈ سینٹر پر اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے۔ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی فوجی اور جوہری تنصیبات پر کیے گئے ایک بڑے حملے کا حصہ تھا، جس میں ایران کے کئی اعلیٰ فوجی کمانڈر بھی مارے گئے تھے۔ اس حملے میں آئی آر جی سی کے سربراہ حسین سلامی اور دیگر سینئر اہلکار بھی مارے گئے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں کم از کم چھ سینئر ایرانی فوجی کمانڈر مارے گئے۔
ایران کا ردعمل
ایران نے اس حملے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔ ایرانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف سخت جوابی کارروائی کریں گے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے شادمانی کی موت کو ایک بہت بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران مناسب جواب دے گا۔
 



Comments


Scroll to Top