کیلگری: کناڈا کے البرٹا کے کناناسکس میں دو روزہ جی 7 سربراہی اجلاس کے پہلے دن پیر کو لیڈروں کی ملاقات ہوئی جس میں بعض امور پر اختلاف دیکھا گیا سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی اپیل والے مشترکہ بیان پر دستخط نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اتوار کی شب یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر انٹونیو کوسٹا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر فریڈرک مرز اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر بھی اس معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مسٹر ٹرمپ کے اس فیصلے نے دیگر عالمی رہنماو¿ں کے ساتھ اختلافات ابھر کر سامنے آئے ہیں۔
کناڈا کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ یورپی رہنما اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کنااڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی سے ملاقات کے بعد جب مسٹر ٹرمپ سے کناڈا کے ساتھ تجارتی تحفظ کے معاہدے میں تاخیر کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے کہا کہ ”میرے پاس ٹیرف سے متعلق ایک خیال ہے اور مارک کے پاس کچھ الگ سوچ ہے۔ ہم آج اس پر وضاحت حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ میرے خیال میں مارک کا خیال تھوڑا پیچیدہ ہے لیکن یہ بھی اچھا ہے۔ ہم دونوں خیالات کو دیکھیں گے اور دیکھیں گے کہ کیا نتیجہ نکلتا ہے۔ “
مسٹر ٹرمپ نے کہا کہ روس کو جی ایٹ سے ہٹانا ایک غلطی تھی اور اگر روس کو نہ ہٹایا جاتا تو یوکرین میں جنگ نہ ہوتی۔ اتوار کو جی 7 سربراہی اجلاس کا مختصر ایجنڈا جاری کیا گیا جس میں عالمی معیشت اور توانائی کی سلامتی پر بات چیت کو ترجیح دی گئی ہے۔