انٹرنیشنل ڈیسک: ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ گہری ہوتی جارہی ہے۔ اس سے قبل یہ جانکاری دی گئی تھی کہ اسرائیل علاقائی تسلط برقرار رکھے ہوئے ہے۔ لیکن جب ہتھیاروں اور زمینی افواج کے لحاظ سے موازنہ کیا جائے تو دونوں ممالک نمایاں طور پر ایک جیسے نظر آتے ہیں- ایران تعداد میں آگے، ٹیکنالوجی میں اسرائیل۔
1. افرادی قوت اور بجٹ
ایران: تقریبا 610,000 فعال فوجی اہلکار، 350,000 ریزرو، اور 220,000 نیم فوجی- مجموعی طور پر تقریبا 1.18 ملین۔
اسرائیل: تقریبا 170,000 فعال، 465,000 ریزرو، 35,000 نیم فوجی، کل تقریبا 670,000۔
دفاعی بجٹ سالانہ:
اسرائیل: ~ 24.4 بلین ڈالر(امریکی امداد ملتی)۔
ایران: 10 بلین ڈالر(معاشی پابندیوں کے درمیان موجود)۔
2. ماڈل ایئر پاور اور ٹیکنالوجی
ایران: کل 551 طیارے (186 لڑاکا طیارے، 129 ہیلی کاپٹر)۔
اسرائیل: کل 612 طیارے (241 فائٹر، 146 ہیلی کاپٹر) جس میں F-35I "Adir" اور F-15/F-16 شامل ہے۔
خصوصی کامیابی:
اسرائیل نے "رائزنگ لائن" نامی آپریشن میں صرف 4 دنوں میں 70 سے زائد ایرانی فضائی دفاعی بیٹریاں تباہ کر دیں، جس سے اسے آسمانوں پر مکمل تسلط حاصل ہو گیا۔
3. زمینی طاقت(ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں)
ایران: 1,996 ٹینک، 65,765 بکتر بند گاڑیاں، 775 خود سے چلنے والی توپیں۔
اسرائیل: 1,370 ٹینک، 43,407 بکتر بند گاڑیاں، 650 خود سے چلنے والی توپیں۔
4. سمندری اور زیر سمندر افواج
ایران:
7 فریگیٹس، 3 کارویٹ، 3 آبدوزیں، 19 گشتی جہاز، امریکی اہداف کے خلاف سمندر کے اندر خفیہ حکمت عملی۔
اسرائیل:
0 فریگیٹس، 7 کارویٹ، 5 آبدوزیں، 45 گشتی جہاز؛ تکنیکی برتری کے ساتھ خصوصی آپریشنل صلاحیتیں۔
5. بیلسٹک اور ہائپرسونک میزائل
ایران: شہاب، سیزل، خورم شہر، فتح-1 (ہائپرسونک اندازے کے مطابق - رینج 1,400 کلومیٹر، ماچ1315)۔
اسرائیل: لورا، جیریکو بیلسٹک میزائل؛ لیکن اصل دفاع ان کا فضائی دفاعی نظام ہے جیسے آئرن ڈوم، ڈیوڈز سلنگ، ایرو ہے ۔
6. جوہری صلاحیت
اسرائیل: مانا جاتا ہے کہ اس کے پاس 90 کے قریب جوہری ہتھیار ہیں۔
ایران: جوہری معاہدے میں مصروف، لیکن کوئی ہتھیار نہیں؛ تاہم، اس کی دوسری نسل کی انجینئرنگ کی صلاحیتیں تشویشناک ہیں۔