National News

آئرلینڈ میں 23 سال سے رہ رہے بھارتی ٹیکسی ڈرائیور پر حملہ! نسلی گالیاں دیں، کہا اپنے ملک واپس چلے جاو

آئرلینڈ میں 23 سال سے رہ رہے بھارتی ٹیکسی ڈرائیور پر حملہ! نسلی گالیاں دیں، کہا اپنے ملک واپس چلے جاو

لندن: آئرلینڈ میں 23 سال سے رہ رہے بھارتی نڑاد ٹیکسی ڈرائیور پر دارالحکومت ڈبلن میں بغیر کسی اشتعال کے حملہ کر دیا گیا۔ مقامی پولیس (گاردائی) نے اس حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ متاثرہ لکھویر سنگھ (40) نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جمعہ کی رات اس نے 20 سال کی عمر کے دو نوجوانوں کو ٹیکسی میں بٹھایا اور انہیں ڈبلن کے مضافاتی علاقے بالیمن میں پاپینٹری میں چھوڑ دیا۔ سنگھ کے مطابق منزل پر پہنچنے کے بعد دونوں نوجوانوں نے کار کا دروازہ کھولا اور اس کے سر پر بوتل سے دو بار مارا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے نسلی گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ ”اپنے ملک واپس جاو۔

https://x.com/OnTheNewsBeat/status/1952519942089396599
سنگھ نے 'ڈبلن لائیو' کو بتایا، میں نے پچھلے 10 سالوں میں کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا۔ میں اب بہت خوفزدہ ہوں اور اس وقت ٹیکسی چلانا بند کر دیا ہے۔ دوبارہ سڑک پر واپس آنا مشکل ہو گا۔ میرے بچے بھی خوفزدہ ہیں۔ ڈبلن پولیس کے ترجمان نے کہا کہ سنگھ کو بیومونٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ تاہم، ان کی چوٹیں سنگین نوعیت کی نہیں ہیں، 
پولیس کے ایک ترجمان نے کہا، "یکم اگست 2025 کو رات تقریباً 11:45 بجے، بالیمون کے پاپینٹری میں ایک ٹیکسی ڈرائیور پر حملے کی اطلاع ملی، جس کی تحقیقات گارڈائی پولیس کر رہی ہے۔ 40 سالہ متاثرہ کو علاج کے لیے بیومونٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ یہ واقعہ جمعہ کو ہندوستانی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کے فوراً بعد پیش آیا، جس میں ہندوستانی شہریوں کو دارالحکومت ڈبلن اور اس کے آس پاس کے حالیہ حملوں کے پیش نظر چوکس رہنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
سفارت خانے نے کہا تھا،حالیہ دنوں میں آئرلینڈ میں ہندوستانی شہریوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم مقامی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے بارے میں محتاط رہیں اور خاص طور پر تنہا اور ویران علاقوں میں رات گئے باہر نہ نکلیں۔اس واقعے سے قبل 19 جولائی کو ڈبلن کے علاقے تلگھٹ میں ایک 40 سالہ بھارتی شہری پر نسلی حملہ کیا گیا تھا۔ اس واقعے کے خلاف احتجاج میں، تارکین وطن ہندوستانی کمیونٹی نے 'نسل پرستی کے خلاف کھڑے ہو جاو کے نام سے ایک مظاہرے کا اہتمام بھی کیا۔ ڈاکٹر سنتوش یادو، ایک AI ماہر، نے LinkedIn پر گزشتہ ہفتے ایک وحشیانہ، نسل پرستانہ حملے کے بارے میں شیئر کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک دن جب وہ اپنے اپارٹمنٹ کی طرف جا رہے تھے تو چھ نوجوانوں نے ان پر پیچھے سے حملہ کر دیا۔ یادو نے کہا، یہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔ ڈبلن میں ہندوستانیوں اور دیگر اقلیتوں پر نسل پرستانہ حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت خاموش ہے، کوئی سخت کارروائی نہیں ہو رہی۔ تلگھٹ ساو¿تھ سے فائن گیل پارٹی کے کونسلر بیبی پاریپڈن نے بھی اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، لوگوں کو سمجھنا چاہئے کہ زیادہ تر ہندوستانی ورک پرمٹ پر آئرلینڈ آئے ہیں اور صحت کی دیکھ بھال یا انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ وہ ملک کے لیے اہم خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔



Comments


Scroll to Top