جالندھر: بھارت اور کینیڈا کے درمیان جاری تناو کے بیچ ایک طرف جہاں کینیڈا میں پڑھنے والے طلباءاور والدین پریشان ہیں وہیں پنجاب کے ٹریول ایجنٹوں میں بھی اس معاملے میں صورتحال واضح نہ ہونے کے سبب کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ میڈیا میں آرہی خبروں کی وجہ سے پرےشان والدین ٹریول ایجنٹوں کے دفتروں میں چکر کاٹ رہے ہیں اور ٹریول ایجنٹ ان والدین کو اپنی جانکاری کی بنےاد پر مطمئن کررہے ہیں۔
کینیڈا کے نام پر چل رہا ہے کروڑوں کا کاروبار
دراصل پنجاب سے بدیش میں پڑھائی کےلئے جانے والے طلباءمیں سے زیادہ تر طلباء کینیڈا کو ترجیح دیتے ہیں۔اسے دیکھتے ہوئے ہی کائی ایجنٹوں نے بھارت کے ساتھ ساتھ کینیڈا میں بھی اپنے دفتر کھول لئے ہیں اور کئی ایجنٹ طلباءکو گمراہ کر کے غلط کالجوں میں داخلہ دلوادیتے ہیں اور پھر انہیں تسلیم شدہ کالجوں میں داخلے کےلئے دوبارہ پےسے خرچ کرنے پڑتے ہےں۔
ٹریول کاروبایوں نے بند کی درخواستیں
بھارت اور کےنےڈا کے درمیان جاری تنازعہ کے بےچ ٹریول ایجنٹوں نے اب کینیڈا کے ویزے کےلئے درخواستیں بند کردی ہیں۔ انڈسٹری کو خدشہ ہے کہ بھارت اور کینیڈا کے درمیان جاری تنازعہ گہرا ہوسکتاہے اور اس کا اثر طلباءکی ویزا ایپلےکےشن پر بھی پڑے گا اور ویزا ایپلےکےشنز منسوخ ہونے کی شرح بڑھ سکتی ہے۔ جس سے طلباءکو ہونے والے مالی نقصان کے ساتھ ساتھ ٹریول ایجنٹوں کی ساکھ کو بھی نقصان ہوگا۔ لہٰذا اب ٹریول یجنٹ ماحول ٹھےک ہونے کا انتظار کررہے ہےں۔
کینیڈا میں ویزا اور پی آر ملنا آسان
کینیڈا کے تئیں پنجابی طلباءکے بڑھتے رجحان کی وجہ کینیڈا میں سٹیزن شپ کے قواعد کا آسان ہونا اور ایمیگریشن آسانی سے ملنا ہے۔ پنجاب سے زیادہ تر طلباء وےنکور، بریمٹن، مسی ساگا، کےلےگری اور اوٹاوا میں جاتے ہیں۔ ان علاقوں میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ ورک پرمٹ اور پی آر آسانی سے مل جاتی ہے۔ پی آر ملنے کے بعد طلباءاپنے والدین کو بھی کینیڈا بلالےتے ہیں۔
کینیڈا کے تئیں بڑھتے پنجابیوں کے رجحان کے سبب پنجاب ٹریول ایجنٹ کاروباریوں نے کروڑوں روپے خرچ کر کے کینیڈا میں کالج خریدے ہیں اور یہ کاروباری ہر سال پنجاب کے کئی طلباءکو اپنے ہی کالجوں میں بھیج دیتے تھے۔ اس سے پہلے یہ ایجنٹ طلباءکو کینیڈین کالجوں میں داخلہ کرواتے تھے اور اس سے انہیں 15سے لےکر 30فےصد تک کمیشن ملتی تھی۔ لےکن اب دونوں دیشوں کے درمیان جاری تناو کے سبب سٹوڈنٹس ویزا میں گراوٹ آئی تو ان کاروباریوں کا کینیڈا میں کی گئی اپنی سرماےہ کاری پر بھی نقصان ہوسکتا ہے۔
کینیڈا کی اقتصادی حالت خراب، طلباءکو نہیں مل رہا کام
کینیڈا میں ان دنوں اقتصادی صورتحال ڈانواںڈول چل رہی ہے، جس وجہ سے طلباءکو کام نہےں مل پارہا اور کینیڈا میں رہ رہے طلباءبھارت میں اپنے اہل خانہ سے ہی پےسے منگواکر گزارہ کررہے ہےں۔ کئی طلباءنے کےنےڈا مےں جاری اس اقتصادی بحران کو لے کر اپنے سوشل مےڈےا اکاونٹس پر بھی پوسٹ ڈالنے شروع کردیئے ہیں۔
بھارت اور کینیڈا کے درمیان چل رہے تناﺅ کے بیچ کینیڈا بھارت میں اپنا ڈپلومیٹک سٹاف کم کر سکتا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان اردم باگچی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کے اشارے دیئے ۔ انہوںنے کہا کہ کینیڈا کا ڈپلومیٹک سٹاف بھارت کے مقابلے میں زیادہ ہےں ۔ اور آنے والے دنوں میںاس سٹاف میں کمی ہوسکتی ہے ۔
ڈپلومیٹک سٹاف کینیڈا کے ویزا دفاتر میں کام کرتا ہے اور اس سٹاف کا کام ویزا ایپلیکیشنز کی پروسیسنگ کا ہوتا ہے۔ بھارت سے ہر سال لاکھوں لوگ کینیڈا جاتے ہیں ۔لہٰذا بڑی تعداد میںآنے والی ایپلیکیشنز کی پروسیسنگ کے لئے زیادہ سٹاف کی بھی ضروروت ہے ۔
کینیڈین ہائی کمیشن کا ہیڈکوارٹر دہلی میں ہے ۔ جبکہ بنگلور ، چنڈی گڑھ اور ممبئی میں بھی کینیڈا کے قونصلیٹ جنرل کے دفاتر ہیں ۔ اگر ان دفتروں میں سٹاف کی کمی ہوتی ہے تو یقینی طور پر اس کا اثر بھارتیوں کی ویزا ایپلیکیشنز کی پروسیسنگ پر پڑے گا اور پروسیسنگ کی رفتار دھیمی ہوسکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کینیڈا کے لئے اپلائی کئے جانے والے ویزوں کے رفیوز ہونے کی شرح بھی بڑھ سکتی ہے ۔
پنجاب سے ہوتی ہیں سب سے زیادہ درخواستیں
کینیڈا میں پڑھائی ، ٹورازم ، اور کاروبار کے لئے جانے والے بھارتیوں میں سب سے زیادہ لوگ پنجاب کے ہوتے ہیں ۔ کینیڈا کی 2021 کی مردم شماری کے آنکڑوں کے مطابق بھی یہ صاف ظاہر ہے کہ کینیڈا جانے والے زیادہ تر لوگ پنجاب سے ہوتے ہیں ۔ پنجابیوں کی تعداد کینیڈا میں بھارت کے دوسرے صوبوں کے مقابلے میں زیادہ ہے ۔ پچھلے سال کینیڈا نے 3.5 لاکھ سے زیادہ ویزا ایپلیکیشنز پروسیسنگ کی تھیں ۔ ان میں سے زیادہ تر ویزا ایپلیکیشنز پنجاب سے آئی تھیں ۔ اگر کینیڈا کو بھارت میںاپنا سٹاف کم کرنا پڑا تو اس کا کچھ اثر پنجاب میں بھی نظر آسکتا ہے ۔ چنڈی گڑھ واقع کینیڈا کی ایمبیسی میں سٹاف کی کمی ہونے پر بھارتیہ طلباءپر اس کا اثر پڑے گا ۔
بنگلور اور ممبئی میں ہوسکتی ہے سٹاف میں زیادہ کمی
کینیڈا میں چل رہے اس تنازعہ کے بیچ بھارتیہ ہندو خالصتانیوں کی ڈٹ کر مخالفت کر رہے ہیں اور خالصتانیوں کی مخالفت کرنے والوں میں بڑی تعداد گجراتی اور جنوبی بھارتیہ ہندوﺅں کی ہے۔ کینیڈا کا خالصتانی پریم جگ ظاہر ہے ۔ لہٰذا اگر کینیڈا کو بھارت میں ویزا درخواستیں رد کرنے کی ضرورت پڑی تو ممبئی اور بنگلور واقع کینیڈا کے قونصلیٹ جنرل کا سٹاف سب سے زیادہ کم کیاجائے گا ۔ انہیں دو دفاتر سے گجرات کے علاوہ جنوبی بھارت سے متعلق درخواستیں ہینڈل کی جاتی ہیں ۔
بھارت میں کینیڈا کے ویزا دفاتر دہلی ، بنگلور ، چنڈی گڑھ ، ممبئی کینیڈا میں بھارت کے ویزا دفاتر اوٹاوہ ، ٹورنٹو ، وینکوور