ہریانہ ڈیسک: پاکستان نے جنگ بندی ہفتے کی شام 5 بجے نافذ ہونے کے صرف 3 گھنٹے بعد ہی اسے توڑ دیا۔ جموں و کشمیر سمیت کئی مقامات پر ڈرون حملے کیے گئے جنہیں بھارتی فوج نے ناکام بنا دیا۔ پاکستان کے خلاف سخت موقف کے بعد جنگ بندی کے فیصلے پر سابق آرمی چیف بھی حیران ہیں۔ جانیئے جنگ بندی معاہدے پر سابق آرمی چیف نے کیا کہا-
جنرل منوج نروانے- سابق آرمی چیف منوج نروانے نے بھی سوشل میڈیا پر لکھا- 'ہفتے کی شام 5 بجے سے سمندر اور آسمان میں فوجی کارروائی کا بند ہونا ایک خوش آئند قدم ہے۔ تاہم، جب بھی کوئی حملہ ہوتا ہے ہمیں جواب دینا چاہیے اور دہشت گردی کی وجہ سے جانیں گنوانا جاری رکھیں – یہ طریقہ اب نہیں چلے گا۔ یہ تیسری بار ہوا ہے، اب آگے کوئی اور موقع نہیں ملے گا۔
جنرل وی پی ملک- جنرل ملک 1999 میں کارگل جنگ کے دوران آرمی چیف تھے۔ تب ہندوستان نے پاکستان پر فتح حاصل کی تھی۔ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سابق آرمی چیف جنرل وی پی ملک نے سوشل میڈیا پر لکھا - '22 اپریل کو پہلگام میں پاکستانی دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے فوجی اور سویلین کارروائیاں کیں۔ لیکن ان سے ہمیں کوئی سیاسی یا سٹریٹیجک فائدہ ہوا یا نہیں؟ہم نے یہ سوال مستقبل کی تاریخ پر چھوڑ دیا ہے۔ دفاعی ماہر برہما چیلانی نے بھی جنگ بندی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ فتح کو شکست میں تبدیل کرنا ہندوستانی سیاست میں پرانی روایت رہی ہے۔