نیویارک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ بندی معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کی مضبوط اور پرعزم قیادت کی کھل کر تعریف کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف علاقائی امن کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے دونوں ممالک کے رہنماؤں کی میراث بھی مزید مضبوط ہوئی ہے۔ ٹرمپ نے اتوار کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل' پر لکھا کہ مجھے ہندوستان اور پاکستان کے رہنماؤں پر فخر ہے جنہوں نے یہ جرأت مندانہ فیصلہ کیا۔ ان کے پاس یہ سمجھ اور صبر تھا کہ اس موجودہ جارحیت کو اب رکنا چاہیے، جس میں کئی معصوم جانیں بھی جا سکتی تھیں۔ لاکھوں لوگ ہلاک ہو سکتے تھے۔ آپ کے اقدامات نے آپ کی میراث کو اور بھی مہان ( عظیم ) بنا دیا ہے ۔
ٹرمپ نے کیا تجارت بڑھانے کا اعلان
ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے اس تاریخی فیصلے میں امن کے پیغامبر کا کردار ادا کیا، اور مستقبل میں ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا خواہاں ہیں۔ ٹرمپ نے کہا، "اگرچہ اس پر عوامی سطح پر بات نہیں کی گئی ہے، لیکن میں ان دونوں عظیم ممالک، ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ تیزی سے تجارت بڑھانے جا رہا ہوں۔
مسئلہ کشمیر کے حل کی خواہش کا اظہار کیا
ٹرمپ نے یہ عندیہ بھی دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنے کے لیے دونوں ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں دونوں ممالک کے ساتھ مل کر کام کروں گا کہ آیا مسئلہ کشمیر کا کوئی حل نکالا جا سکتا ہے۔ خدا ہندوستان اور پاکستان کی قیادت کو ان کے اچھے کام کے لیے آشیرواد ( برکت) دے۔
ہندوستان نے پہلگام حملے کے بعد کارروائی کی
گزشتہ ہفتے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد، ہندوستان نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر(پی او کے)میں دہشت گرد کیمپوں کے خلاف جوابی کارروائی کی تھی۔ جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی۔ ہفتہ کو سیکرٹری خارجہ وکرم مصری نے اعلان کیا کہ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او)نے ہندوستانی ڈی جی ایم او سے رابطہ کیا اور شام 5 بجے سے زمینی، فضائی اور سمندری ہر قسم کی فوجی کارروائی روکنے کا معاہدہ طے پایا۔
سیکریٹری خارجہ کے اعلان سے کچھ دیر قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہندوستان اور پاکستان نے امریکی ثالثی میں ہونے والی بات چیت کے بعد "مکمل اور فوری جنگ بندی" پر اتفاق کیا ہے۔