National News

ہندوستان کا سیمی کنڈکٹر مشن بنا ڈیجیٹل آزادی کی بنیاد: ماہرین

ہندوستان کا سیمی کنڈکٹر مشن بنا ڈیجیٹل آزادی کی بنیاد: ماہرین

نیشنل ڈیسک: ماہرین نے کہا ہے کہ ہندوستان کا سیمی کنڈکٹر مشن ملک کی ڈیجیٹل خودمختاری کی راہ ہموار کرتا ہے اور ملک کو چپس میں خود انحصار بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ یہ چپس سی سی ٹی وی کیمروں، موبائل نیٹ ورکس، سیٹلائٹ، گاڑیوں اور سمارٹ آلات سمیت کئی شعبوں میں استعمال ہوتی ہیں۔ ماہرین نے کہا کہ مرکزی حکومت کے اس اقدام سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے پورے اسٹیک میں چپ کی تیاری سے لے کر مصنوعی ذہانت (AI) اور کلاوڈ ایپلی کیشنز تک ہندوستان کی خود انحصاری کو تقویت ملے گی۔ مشن کے لیے اہم ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، چاہے وہ AI سے متعلق ہو یا کلاوڈ کمپیوٹنگ، سیمی کنڈکٹر چپس پر منحصر ہے۔
ڈیجیٹل خودمختاری چپ کی سطح سے شروع ہوتی ہے۔ چاہے وہ AI اسٹیک ہو یا کلاوڈ اسٹیک، یہ ہمیشہ چپ سے شروع ہوتا ہے۔ چپ کی سطح پر، ہندوستان نے سیمی کنڈکٹر مشن بنایا ہے، تاکہ چپس کو ہندوستان میں ہی ڈیزائن، تیار، اسمبل اور پیک کیا جا سکے،سنیل گپتا، چیئرمین، ASOCHAM، ASOCHAM نیشنل کونسل، ASOCHAM ایونٹ کے دوران بتایا۔ 'بھارت کی ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے خودمختار ٹیک'۔ گپتا نے مزید کہاچپس آلات، آپریٹنگ سسٹم، ڈیٹاسیٹس، ماڈلز اور ایپلی کیشنز کی ترقی کا سنگ بنیاد ہیں۔ حکومت اس پورے انفراسٹرکچر کی مکمل ملکیت چاہتی ہے۔ اس مشن کا مقصد گھریلو چپ ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو فعال کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیمی کنڈکٹر مشن ہندوستان کو ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں ایک خودمختار ملک بنانے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔اس کی شروعات 28 نینو میٹر چپس کے ساتھ ہوئی ہے، لیکن اگلے چند سالوں میں ہندوستان اعلیٰ درجے کی دو اور تین نینو میٹر چپس بھی تیار کرے گا۔ جیسا کہ آئی ٹی کے وزیر نے اعلان کیا ہے، ہندوستان امریکہ یا تائیوان پر انحصار ختم کرتے ہوئے پانچ سال کے اندر اندر دیسی GPUs بھی تیار کرے گا۔" سنیل گپتا نے چین کی برآمدی پابندیوں کے درمیان نایاب زمینی دھاتوں کے ذرائع کو بڑھانے کی ہندوستان کی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، وزیر اعظم کے لاطینی امریکہ اور افریقہ کے حالیہ دورے کا مقصد نایاب زمینی دھاتوں پر خود کفالت کو یقینی بنانا ہے، جو الیکٹرانک مصنوعات کی تیاری میں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا یہ حکومت کا ایک اور اہم اقدام ہے۔
دیپالی پلئی، کلاوڈ ویز کی بانی رکن، جو ڈیجیٹل انڈیا میں تعاون کرتی ہے، نے کہایہ اقتصادی اور سیکورٹی دونوں نقطہ نظر سے ایک اہم قدم ہے۔ ہماری ترقی اور اختراع کے لیے گھر میں ہر چیز کا ہونا اور اپنی شرائط پر کام کرنا ناگزیر ہے۔ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی ترقی کے لیے دسمبر 2021 میں 76,000 کروڑ کی اسکیم کو مطلع کیا گیا تھا۔ اس سال مئی میں مرکزی کابینہ نے انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن کے تحت ایک اور سیمی کنڈکٹر یونٹ قائم کرنے کی منظوری دی۔
اتر پردیش میں منظور شدہ یونٹ HCL اور Foxconn کے مشترکہ منصوبے کے ذریعے چلایا جائے گا، جو موبائل فون، لیپ ٹاپ، آٹوموبائل، PC اور ڈسپلے والے دیگر آلات کے لیے ڈسپلے ڈرائیور چپس تیار کرے گا۔ پلانٹ ماہانہ 36 ملین یونٹس کی صلاحیت کے ساتھ 20,000 ویفرز ماہانہ تیار کر سکے گا۔ ملک بھر میں 270 تعلیمی ادارے اور 70 اسٹارٹ اپ جدید ترین ڈیزائن ٹیکنالوجیز پر کام کر رہے ہیں۔ ایس سی ایل موہالی کی طرف سے ان تعلیمی اداروں کے طلباء کے تیار کردہ 20 پروڈکٹس پیش کیے گئے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top