Latest News

گری راج نے پھر دیا متنازعہ بیان، کہا- آزادی کے بعد مسلمانوں کو پاکستان نہ بھیج پانے کی قیمت چکا رہا ہے  مُلک

گری راج نے پھر دیا متنازعہ بیان، کہا- آزادی کے بعد مسلمانوں کو پاکستان نہ بھیج پانے کی قیمت چکا رہا ہے  مُلک

نیشنل ڈیسک: اپنے متنازعہ بیانات  سے ہمیشہ سرخیوں میں رہنے والے  مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے ایک بار پھر بوال کھڑا کردینے  والا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک آزادی کے وقت پاکستان بننے کے بعد مسلمانوں کو وہاں نہیں بھیج پانے اور ہندؤوں کو یہاں نہیں لا  پانے کی قیمت چکا رہا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے بہار کے سیمانچل کے علاقے میں پورنیہ ضلع میں یہ بیان دیا، جہاں مسلم آبادی بڑی تعداد میں ہے۔ وہ شہریت ترمیمی قانون کے حق میں  پرچارکر رہے تھے۔
 شہریت ترمیمی قانون کی ضرورت بتاتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ''جب ہمارے باپ دادا برطانوی حکومت سے آزادی کے لئے لڑ رہے تھے، جناح ایک اسلامی ملک بنانے پر زور دے رہے تھے''۔ انہوں نے کہا کہ  ''اگرچہ ہمارے باپ دادا نے ایک غلطی کر دی۔ اگر انہوں نے ہمارے تمام مسلم بھائیوں کو پاکستان بھیج دیا ہوتا اور ہندؤوں کو یہاں لے آئے ہوتے، تو ایسے قانون کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ یہ نہیں ہوا اور ہم نے اس کے لئے بھاری قیمت چکائی ہے''۔
پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کرنے والے غیر مسلم پناہ گزینوں کو شہریت دینے والے  سی اے اے  کے لاگو ہونے کے بعد سے بڑا  تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے اور ملک بھر میں اس کے خلاف مظاہرے چل رہے ہیں۔ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس قانون کو نافذ کرنے کے بعد ملک بھر میں قومی شہری رجسٹر( این آر سی )لاگو کی جائے گی۔ پہلے ایک وقت ملک بھر میں  این آر سی  ہونے کا دعویٰ کرنے والی نریندر مودی حکومت نے اب اس منصوبہ کو لگتا ہے کہ ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا ہے۔
سنگھ کے اس بیان پر اس بار این ڈی اے میں معاون جماعت لوک جن شکتی پارٹی نے بھی اختلاف ظاہر کیا ہے۔ جمعہ کی صبح   ایل جے پی صدر چراغ پاسوان نے سنگھ کے بیان پر سخت اعتراض جتایا اور کہا کہ بی جے پی لیڈروں کے  لوگوں کو تقسیم کرنے والے  بیانات سے  ہمارے اتحاد کو دہلی انتخابات میں نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
پاسوان نے کہا کہ 'ہم این ڈی اے کے اتحادی ہیں لیکن کئی بار ہمارے ساتھی رہنما ایسی باتیں کہہ دیتے ہیں جن سے  لوک جن شکتی پارٹی اتفاق نہیں رکھتی۔یہ بیان (گری راج سنگھ کا) ایک مثال ہے۔ اگر میری پارٹی کا کوئی شخص اس طریقے سے بولتا تو میں ذمہ داری لیتا اور کارروائی کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ' نتیش کمار کی حکومت نے بہت کام کیا ہے، لیکن اب اور کام کیا جانا ہے۔ ہم مستقبل کی اپنی منصوبہ بندی کے ساتھ لوگوں تک پہنچنا چاہتے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top