انٹرنیشنل ڈیسک: تیزی سے ابھرتے تیل پیدا کرنے والے ملک گیانا نے ہندوستانی کمپنیوں کو اپنے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کا بڑا موقع دیا ہے۔ گیانا کی حکومت نے سن 2026 میں ہونے والی تیل بلاکس کی نیلامی میں ہندوستانی کمپنیوں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ اس کا مقصد اپنے تیزی سے بڑھتے ہوئے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کے دائرے کو وسیع کرنا ہے۔ نئی دہلی میں اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے گیانا کے ہائی کمشنر دھرم کمار سیراج نے بتایا کہ ہندوستان اور گیانا کے درمیان توانائی کا تعاون آنے والے برسوں میں مزید گہرا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سن 2025 میں گیانا نے ہندوستان کو تقریبا ساٹھ لاکھ بیرل خام تیل فراہم کیا ہے، اور آنے والے وقت میں اس میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب ہندوستان اپنی توانائی کی فراہمی کو متنوع بنانے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال اور روسی تیل پر عائد امریکی پابندیوں کے پس منظر میں۔ گیانا کا تیل کا شعبہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اسٹابروئیک بلاک میں بڑے سمندری تیل کے ذخائر دریافت ہونے کے بعد ملک کی پیداوار سن 2025 کے اختتام تک آٹھ لاکھ بیرل یومیہ سے تجاوز کر چکی ہے اور سن 2030 تک اسے 17 لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ہائی کمشنر سیراج نے کہا کہ ہندوستان صرف گیانا کے تیل کا خریدار ہی نہیں بلکہ تیل کی تلاش اور پیداوار یعنی اپ اسٹریم سرگرمیوں میں بھی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ سن 2026 میں مجوزہ دوسری سمندری تیل بلاکس کی نیلامی میں گیانا کو امید ہے کہ ہندوستان نجی کمپنیاں بھرپور حصہ لیں گی۔
تیل اور گیس کے علاوہ گیانا ہندوستان کے ساتھ انفراسٹرکچر، تعلیم، قابل تجدید توانائی اور ڈیجیٹل شعبے میں بھی تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ ہندوستان کمپنیاں پہلے ہی وہاں سڑکوں کی تعمیر، ٹرانسپورٹ کے ڈھانچے، کرکٹ اسٹیڈیم اور شمسی توانائی کے منصوبوں میں سرگرم ہیں۔ گُیانا آئندہ پانچ برسوں میں ایک سو میگاواٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کا ہدف لے کر چل رہا ہے، جس میں ہندوستان کمپنیوں کا کردار اہم سمجھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ تین سو میگاواٹ گیس ٹو انرجی منصوبے اور پن بجلی کے منصوبوں پر بھی کام آگے بڑھ رہا ہے۔