انٹرنیشنل ڈیسک: سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس(سابقہ ٹویٹر)اور حکومت ہند کے درمیان ایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ ایکس نے منگل کو دعوی کیا کہ حکومت ہند نے 3 جولائی کو 2,355 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی ہدایت کی تھی، جس میں مشہور بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز ( @Reuters اور @ReutersWorld ) کے اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔ تاہم حکومت نے ایسی کسی بھی ہدایات کی تردید کی ہے لیکن رائٹرز کے ایکس اکاؤنٹس پر نظر آنے والے قانونی مطالبے کے جواب میں بلاک کا نوٹس اس دعوے پر سوالات اٹھا رہا ہے۔
ایکس کا دعوی
ایکس کے گلوبل گورنمنٹ افیئرز ڈویژن نے کہا کہ 3 جولائی 2025 کو، حکومت ہند نے آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 69A کے تحت 2,355 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا حکم دیا، جن میں @Reuters اور @ReutersWorld بھی شامل ہے۔ حکومت نے کوئی وجہ نہیں بتائی اور ہمیں صرف ایک گھنٹے میں کارروائی کرنے کو کہا۔ حکم یہ تھا کہ ان اکاؤنٹس کو اگلے نوٹس تک بند کیا جائے ۔ اس کے بعد حکومت ہند نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے رائٹرز کے اکاؤنٹ کو بلاک کرنے کی کوئی ہدایات نہیں دی ہیں۔ لیکن رائٹرز کے انڈین ایکس ہینڈل پر بلاک کئے گئے "قانونی مطالبے کے جواب میں بلاک" لکھا ہوا دیکھا گیا، جس نے حکومت کی وضاحت کے بارے میں شکوک و شبہات کو مزید گہرا کر دیا۔
عوامی ردعمل
بلاک کرنے کا معاملہ سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر زبردست غصہ دیکھا گیا۔ #UnblockReuters جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ ہونے لگے اور لوگوں نے اسے میڈیا کی آزادی کے لیے خطرہ قرار دیا۔
آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69A کیا ہے؟
اس قانون کے تحت حکومت کو قومی سلامتی یا امن عامہ کے نام پر کسی بھی آن لائن مواد کو بلاک کرنے کا حق حاصل ہے۔ لیکن اس عمل میں مناسب وجوہات اور شفافیت ضروری ہے، جسے X کے مطابق اس بار برقرار نہیں رکھا گیا۔ اس تنازع نے ایک بار پھر سوشل میڈیا کمپنیوں کے درمیان توازن، اظہار رائے کی آزادی اور حکومت کے کنٹرول کے بارے میں بحث کو ہوا دی ہے۔ ایکس کا دعوی اور حکومت کی وضاحت دونوں اب عوام کی نظروں میں ہیں اور بین الاقوامی میڈیا کی تنقید کے دائرے میں ہیں۔