National News

پانی روکا تو سمجھو جنگ- بھارت پر گرجے بلاول بھٹو،دی ایٹمی جنگ کی وارننگ

پانی روکا تو سمجھو جنگ- بھارت پر گرجے بلاول بھٹو،دی ایٹمی جنگ کی وارننگ

نیشنل ڈیسک: بھارت نے حال ہی میں سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا ہے۔ یہ قدم 22 اپریل 2025 کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ ہندوستان کے اس فیصلے سے پاکستان سخت ناراض ہے اور اس پر سیاسی بیان بازی تیز ہوگئی ہے۔
بلاول بھٹو کی ایٹمی دھمکی
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری جو ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں، نے ایک بار پھر بھارت کو ایٹمی جنگ کی دھمکی دے دی ہے۔ اگر بھارت پاکستان کو پانی کی سپلائی روکتا ہے تو اسے جنگ کی کارروائی تصور کیا جائے گا۔ پانی کا بحران ہماری سلامتی اور وجود سے جڑا معاملہ ہے۔ کوئی بھی ملک اپنے پانی اور وجود کے لیے لڑے گا۔

PunjabKesari
بھارت پر پرانے معاہدوں کی خلاف ورزی کا الزام
بلاول نے بھارت پر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا اور یہ پوری دنیا کے لیے تشویشناک ہے۔ انہوں نے امریکہ اور دیگر ممالک سے بھارت کو مذاکرات کی میز پر لانے کی اپیل کی ہے۔
نئے معاہدوں سے پہلے پرانے معاہدوں کو پورا کریں۔
بھٹو کا کہناہے کہ اگر بھارت کو امن کی طرف بڑھنا ہے تو پہلے اسے پرانے معاہدوں پر عمل کرنا ہو گا۔ ان کا براہ راست حوالہ سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت کے فیصلے کی طرف تھا، جسے پاکستان واپس لینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

PunjabKesari
پاکستان نے دیے سخت جوابی اشارے
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد پاکستان نے بھی کہا ہے کہ وہ جواب میں کئی اقدامات کرے گا:
شملہ معاہدے سمیت دیگر دوطرفہ معاہدوں کو معطل کرنے کی وارننگ
اٹاری واہگہ بارڈر بند کرنے کی تیاری
بھارت کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان
انڈس واٹر ٹریٹی: 1960 سے ایک تاریخی معاہدہ۔
 اس معاہدے کو بھارت اور پاکستان کے درمیان 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں طے کیاتھا۔ اس میں:
بھارت کو مشرقی دریاوں (راوی، بیاس، ستلج) کا پانی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
پاکستان کو مغربی دریاوں (سندھ، جہلم، چناب) کا پانی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی۔
عالمی سطح پر تشویش
بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافے سے ایک بار پھر جنوبی ایشیا میں استحکام اور امن کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ پاکستان کے ایٹمی خطرے نے اب عالمی برادری کی نظریں دونوں ممالک پر جما دی ہیں۔



Comments


Scroll to Top