انٹرنیشنل ڈیسک: حماس کی ایک نئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں ہتھیار بند کمانڈروں کو 8 افراد کو گھٹنوں کے بل بٹھا کر گولیاں مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ان افراد کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے اور آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ انہیں گھٹنوں کے بل بیٹھنے پر مجبور کیا گیا اور پھر ان کے سروں پر گولیاں ماری گئیں۔ ہجوم کی طرف سے "اللہ اکبر" کے نعرے بھی سنائی دے رہے ہیں۔
https://x.com/justicefrontil/status/1978095224325845093
حماس نے کہا کہ مارے گئے افراد مجرم تھے اور اسرائیل سے ملے ہوئے تھے، حالانکہ کوئی ٹھوس ثبوت نہیں دیا گیا۔ اس واقعے کو غزہ پر حماس کے کنٹرول کو مضبوط بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں دکھائے گئے سبز رنگ کے اسکارف والے کمانڈر حماس سے منسلک ہیں۔ یہ قتل کا طریقہ اسلامی ریاست کے ظالمانہ طریقوں سے مشابہ بتایا جا رہا ہے۔ حالانکہ حال ہی میں مصر میں امریکہ، ترکی، قطر اور دیگر ممالک کی ثالثی سے غزہ امن منصوبہ منظور ہوا اور جنگ بندی کا اعلان ہوا تھا، لیکن زمینی سطح پر اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔