سری نگر: جموں کشمیر انتظامیہ نے ایم ایل اے ہاسٹل میں احتیاطاً حراست میں رکھے گئے چار رہنماؤں کو اتوار کو رہا کر دیا۔ حکام نے بتایا کہ رہا کئے گئے رہنماؤ ں میں سے تین نیشنل کانفرنس جبکہ ایک پی ڈی پی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاروں کو ان کے گھروں کو بھیج دیا گیا ہے اور ان سے اس وقت ان کے گھروں تک محدود رہنے کو کہا گیا ہے۔ ان لیڈروں میں عبد الماجد بھٹ لرنی، غلام نبی بھٹ اور ڈاکٹر محمد شفیع (تمام نیشنل کانفرنس) اور محمد یوسف بھٹ (پی ڈی پی) شامل ہیں۔ تاہم تین سابق وزیر اعلیٰ، جن فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی شامل ہیں وہ اب بھی نظر بند ہیں۔
ان رہنماؤں کو گزشتہ سال پانچ اگست کو آرٹیکل 370 کے زیادہ الزامات ختم کئے جانے کے بعد کئی دیگر رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور تاجروں کے ساتھ حراست میں رکھا گیا تھا۔ آرٹیکل 370 کے زیادہ التزامات ختم کئے جانے کے بعد حراست میں رکھے گئے دیگر اہم رہنماؤں میں نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ، پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی اور جے کے پیپلز کانفرنس لیڈر سجاد غنی لون شامل ہیں۔ ان لیڈروں کو اب بھی رہا نہیں کیا گیا ہے۔
فاروق عبداللہ کو جہاں ان کی گپر واقع رہائش گاہ میں رکھا گیا ہے وہیں ان کے بیٹے اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو ہری نواس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ چشم شاہی ہٹس میں رکھی گئیں پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کو اب سرینگر کے وسط میں واقع ایک سرکاری عمارت میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ فاروق عبداللہ پر گزشتہ 17 ستمبر کو پبلک سیفٹی ایکٹ لگایا گیا تھا جسے 16 دسمبر کو تین ماہ کے لئے اپ ڈیٹ کر دیا گیا تھا۔