Latest News

اسپیس ایکس سے نکالے گئے ملازمین بھڑکے، ایلن مسک پر دائر کیا مقدمہ

اسپیس ایکس سے نکالے گئے ملازمین بھڑکے، ایلن مسک پر دائر کیا مقدمہ

نیویارک: 'اسپیس ایکس' اور اس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)ایلن مسک کے خلاف کمپنی کے آٹھ سابق ملازمین نے مقدمہ دائر کیا ہے۔ ان سابق ملازمین کا الزام ہے کہ مسک نے انہیں کمپنی میں موجود جنسی طور پر ہراساں کیے جانے اور کام کے معاندانہ طریقوں کو چیلنج کرنے پر نوکری سے نکالنے کا حکم دیا۔ کیلیفورنیا کی ریاستی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے والے ملازمین نے 2022 میں کمپنی کی انتظامیہ کو لکھے گئے ایک کھلے خط میں اپنی شکایات کی تفصیل دی، جسے انہوں نے کمپنی کے انٹرانیٹ (ایک کمپنی کے زیر استعمال نجی نیٹ ورک)کے ذریعے شیئر کیا تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اگلے دن چار لوگوں کو برطرف کیا گیا اور دیگر کو بعد میں اندرونی تحقیقات کے بعد برطرف کر دیا گیا۔ جنوری میں فیڈرل نیشنل لیبر ریلیشنز بورڈ نے اسپیس ایکس کے خلاف اپنی شکایت درج کرائی جو نو برطرف ملازمین کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل پر مبنی تھی۔ کام کی جگہ کے دیگر خدشات کے علاوہ، کھلے خط میں ایگزیکٹوز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر)پر مسک کے عوامی رویے کی مذمت کریں اور ملازمین کو ان کے ناقابل قبول طرز عمل کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔
اس میں مسک کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کو ہلکے سے لینا بھی شامل ہے۔ تاہم مسک نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ خط میں مسک کے اقدامات کو "اکثر پریشان اور شرمندگی کا باعث" قرار دیا گیا ہے۔ SpaceX نے تبصرہ کرنے والے ای میل کا جواب نہیں دیا۔
 



Comments


Scroll to Top