نیشنل ڈیسک: ہندوستان کی حکومت کے ایک "تاریخی اور جرأت مندانہ" فیصلے کی تعریف کرنے کے لیے ملک بھر کے کسان رہنما اور کسان دہلی میں جمع ہوئے ہیں۔ یہ فیصلہ بیرونی دباؤ، خاص طور پر امریکہ کے دبا ؤکے باوجود، ہندوستانی زراعت اور ڈیری مارکیٹ کو محفوظ رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں درجنوں کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس قدم کی ستائش کی۔
کسان رہنماؤں نے کیا اظہارِ تشکر
اس موقع پر ہندوستانی کسان چودھری چرن سنگھ تنظیم" کے قومی صدر دھرمیندر چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کسانوں، مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں کے حق میں ایک مضبوط اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ لاکھوں لوگوں کو راحت دیتا ہے اور دیہی ہندوستان کو خودکفیل بناتا ہے۔
چھتیس گڑھ کے "یوا پرگتی شیل کسان سنگھ" کے ویرندر لوہان نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کو ہماری زرعی اور ڈیری مارکیٹ میں داخلہ نہ دینے کا یہ جرات مندانہ فیصلہ ہر کھیت، گاؤں اور گاؤشالہ میں گونج رہا ہے۔
ایک اور اہم کسان رہنما دھرمیندر ملک نے حکومت سے اس پالیسی پر قائم رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ
ہم وزیر اعظم اور وزیر زراعت کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس پالیسی پر مضبوطی سے قائم رہیں۔ ہم ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
وزیر زراعت کے بڑے اعلانات
مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جعلی کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات پر قابو پانے کے لیے ایک نیا قانون لائے گی۔ انہوں نے کسانوں کی بھلائی اور دیہی ترقی کے لیے وزیر اعظم کی عزم کی دوبارہ تصدیق کی۔
چوہان نے یہ بھی بتایا کہ "پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا" کے تحت راجستھان کے کسانوں کو ڈیجیٹل بیمہ ادائیگیاں کی گئی ہیں۔
انہوں نے وزیر اعظم مودی کے قوم پرستانہ عزم کی تعریف کرتے ہوئے "سندھ طاس معاہدہ" کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو ایک اور جرات مندانہ قیادت کی مثال قرار دیا۔