Latest News

ایران :  صرف 130 لیٹر پانی ہی ملے گا ، زیادہ استعمال کرنے پر ہوگی بڑی کارروائی، حکومت نے جاری کیا نیا فرمان

ایران :  صرف 130 لیٹر پانی ہی ملے گا ، زیادہ استعمال کرنے پر ہوگی بڑی کارروائی، حکومت نے جاری کیا نیا فرمان

نیشنل ڈیسک: پانی کے مسلسل بڑھتے ہوئے بحران کا سامنا کرنے والے ایران نے اب پانی کے استعمال کو محدود کرنے کا سخت فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک کے ہر شہری کو روزانہ صرف 130 لیٹر پانی ملے گا۔ اس سے زیادہ پانی استعمال کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی گرمی، بارش کی کمی اور آبی ذخائر کے خشک ہونے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
ایران کے وزیر توانائی عباس علی آبادی نے واضح طور پر کہا ہے کہ مقررہ حد سے زیادہ پانی استعمال کرنے یا غیر قانونی طور پر پانی لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ حکومت نے تمام شہریوں سے پانی کی بچت اور بحران کو سمجھنے کی اپیل کی ہے۔
پانی کا بحران کیوں گہرا ہوا؟
وزارت توانائی کے مطابق ایران کے 90 فیصد ڈیم تقریباً خشک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 5 سال سے ملک میں خشک سالی کی صورتحال ہے۔ بڑے شہروں تہران، اصفہان، رضوی خراسان اور یزد میں صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے۔ دارالحکومت تہران کو پانی فراہم کرنے والا  کرج ڈیم اب اپنی گنجائش کے صرف 6 فیصد پر کام کر رہا ہے۔
پانی کے بحران کی ایک بڑی وجہ ایران کی خود کفیل زرعی پالیسی کو سمجھا جاتا ہے، جو بڑی مقدار میں پانی استعمال کرتی ہے۔ اس کے علاوہ آبادی میں اضافہ اور بروقت بارشوں کی کمی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔
ارمیا  جھیل بھی سکڑ گئی 
ارمیا جھیل جو کبھی مشرق وسطی میں کھارے پانی کی سب سے بڑی جھیل سمجھی جاتی تھی، اب سمٹ کر 1000 مربع کلومیٹر سے بھی کم رہ گئی ہے۔ یہ جھیل بھی پانی کے بحران کی ایک بڑی مثال بن چکی ہے۔
حکومت کے فیصلے پر  اٹھ سوال 
حکومت کا کہنا ہے کہ پہلے ڈیم تہران کو 60 فیصد پانی فراہم کرتے تھے لیکن اب یہ گر کر 40 فیصد رہ گیا ہے۔ اس لیے یہ قدم اٹھانا ضروری ہوگیا۔ تاہم ماہرین نے اس فیصلے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ تہران یونیورسٹی کے شعبہ آبی وسائل کی پروفیسر بنفشہ زہرائی نے کہا کہ ایک شخص کی روزانہ پانی کی ضرورت کم از کم 190 لیٹر ہے۔ ایسی صورت حال میں 130 لیٹر میں کام چلانا کافی مشکل ہوگا۔
 



Comments


Scroll to Top