نیشنل ڈیسک:دہلی اسمبلی انتخابات کو لے کر ہو رہے پرچار میں ان دنوں بی جے پی لیڈروں کے متنازعہ بیان کافی سرخیوں میں بنے ہوئے ہیں۔ وہیں الیکشن کمیشن نے رہنماؤں کے متنازعہ بیانات پر سختی دکھاتے ہوئے بی جے پی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے بی جے پی کو حکم دیا ہے کہ انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کو اپنے اسٹار پرچارکوںکی فہرست سے باہر کریں۔ الیکشن کمیشن کے فرمان کے بعد اب دونوں لیڈر دہلی انتخابات کے دوران پرچار نہیں کر پائیں گے۔
پرویش ورما کو بھی بھیجا جا چکا نوٹس
سٹار پرچارکوں کی فہرست سے ہٹائے جانے کے ساتھ ہی پرویش ورما کو الیکشن کمیشن نے نوٹس بھیجا ہے۔ یہ نوٹس دو بیانات (پہلا،گھر میں گھس کر ریپ اور دوسرا،کیجریوال کو دہشت گرد کہنے )پر جاری کیا گیا ہے۔ 12 گھنٹے کے اندر جواب مانگا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ویسٹ دہلی سے ممبر پارلیمنٹ پرویش ورما نے شاہین باغ مظاہرے کا موازنہ کشمیر سے کرتے ہوئے کہا تھا کہ مظاہرین آپ گھروں میں گھس جائیں گے اور آپ کی بہن بیٹیوں سے ریپ گے۔اتنا ہی نہیں انہوں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو دہشت گرد تک کہہ دیا۔
انوراگ ٹھاکر کو پہلے بھی دیا جا چکا ہے نوٹس
ہماچل پردیش کے ہمیر پور سے ممبر پارلیمنٹ اور فنانس وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر نے حال ہی میں دہلی میں انتخابی مہم کرتے ہوئے ' ملک کے غداروں کو، گولی مارو سا.... کو' بیان دیا تھا۔ اس بیان کی کافی تنقید بھی ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے اس بیان کو پہلی نظر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے منگل کو وجہ بتاؤنوٹس جاری کر دو دن میں جواب دینے کو کہا ہے۔کمیشن کی طرف سے جاری نوٹس میں ٹھاکر سے 30 جنوری کو دوپہر 12 بجے تک جواب دینے کو کہا ہے۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے شاہین باغ پر ٹویٹ کرنے کو لے کر کپل مشرا پر دو دن کا بیان لگایا تھا