Latest News

دبئی میں جہنم جیسی گرمی، درجہ حرارت 62.22 ڈگری سیلسیس کے پار، ویٹ بلب درجہ حرارت نے بگاڑے حالات

دبئی میں جہنم جیسی گرمی، درجہ حرارت 62.22 ڈگری سیلسیس کے پار، ویٹ بلب درجہ حرارت نے بگاڑے حالات

انٹرنیشنل ڈیسک: سعودی عرب کے ریتیلے شہر دبئی کو ان دنوں جہنم جیسی گرمی کا سامنا ہے۔ 16 جولائی کی دوپہر کو دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر 144 ڈگری فارن ہائیٹ یا 62.44 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ شام پانچ بجے یہ 53.9 ڈگری سیلسیس تک گر گیا۔ جس وقت یہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، ہوا بھی گرم تھی۔ ہوا کا درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ اور اوس پوائنٹ یعنی نمی 85 فیصد تھی، اس لیے درجہ حرارت 62.22 ڈگری سیلسیس ہو گیا۔ اس کا مطلب ہے کہ دبئی میں  ویٹ  بلب کے درجہ حرارت کا ماحول ہے۔ ایسا موسم جان لیوا  ہوتا ہے اس میں زندہ رہنا بہت مشکل ہے۔
دبئی میں عموما گرمیوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر رہتا ہے لیکن یہاں گرمی کو برداشت کرنا اپنے آپ میں ایک بڑا چیلنج ہے۔ اس سال گرمیوں کا موسم پوری دنیا میں واقعی انتہائی گرم تھا،۔نمی اتنی زیادہ ہے کہ پورے خلیجی خطے میں لوگوں کا دم گھٹ رہا ہے۔ درحقیقت ریلیٹو ہیو میڈیٹی( رشتہ دار نمی ) جب زیادہ درجہ حرارت سے ملتی ہے تو گرمی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ یعنی درجہ حرارت بھلے ہی 40-42 ڈگری سینٹی گریڈ ہو ، لیکن ایسے ماحول میں یہ 55-60 ڈگری سینٹی گریڈ محسوس ہوتا ہے۔ خلیجی ممالک میں گرمی اور نمی کا مہلک مرکب ہے۔ ایسی حالت میں انسانی جسم کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ پسینہ پانی کی کمی اور سانس لینے میں دشواری کا باعث بن سکتا ہے۔
کیا ہے ویٹ  بلب کا درجہ حرارت؟
درجہ حرارت اور ریلیٹو ہیو میڈیٹی کا ایک ساتھ حساب لگا کر، ہم  ویٹ بلب کے درجہ حرارت یا کسی مخصوص مقام کے ہیٹ انڈیکس کا حساب لگا سکتے ہیں۔ اس سے ہیٹ ویو کے درجہ حرارت اور نمی دونوں کا پتہ چلتا ہے۔ ویٹ بلب کے درجہ حرارت میں، ہوا پانی سے نکلنے والی بھاپ کی وجہ سے ٹھنڈی ہوتی ہے لیکن ایک مقررہ دبا ؤپر۔ جب درجہ حرارت بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے تو پسینہ انسانی جسم کی حفاظت کرتا ہے لیکن جب گرمی بہت زیادہ ہو نے پر جسم  کے اور موسم کے ٹھنڈا ہونے کا عمل سست پڑ جاتا ہے  اور اس سے  انسانی جسم خراب ہونے لگتا ہے اور  ہیٹ اسٹروک یا موت کا خطرہ بنا رہتا ہے ۔ 
بین الاقوامی سطح پر ویٹ بلب کے درجہ حرارت کی حد 30 سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ ہے اور اگر اس سے اوپر جائے تو انسان کی موت تقریبا یقینی  ہوجاتی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top