Latest News

تیز رفتارسے گاڑی چلانا پڑا مہنگا، لگا 97 لاکھ روپے کا جرمانہ، جانئے پورا معاملہ

تیز رفتارسے گاڑی چلانا پڑا مہنگا، لگا 97 لاکھ روپے کا جرمانہ، جانئے پورا معاملہ

انٹرنیشنل ڈیسک: حال ہی میں سوئٹزرلینڈ کے شہر لوزان میں ایک شخص کو غیر قانونی طور پر تیز رفتار سے گاڑی چلانے پر بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑا ۔ وہ 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی حد میں 77 کلومیٹر فی گھنٹہ (تقریبا 27 کلومیٹر فی گھنٹہ زیادہ) کی رفتار سے گاڑی چلا رہا تھا اور اب اسے مجموعی طور پر 90,000 سوئس فرینک (تقریبا 1.1 لاکھ ڈالر)تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن وہ اسے آسانی سے ادا کر سکتا ہے کیونکہ وہ ملک کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہے۔
جرمانہ کیسے طے کیا جاتا ہے ؟
سوئٹزرلینڈ کے علاقے واؤڈ(Vaud )میں جرمانے کا فیصلہ کرتے وقت اس شخص کی آمدنی، جائیداد اور خاندان کے مالی حالات کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ اس شخص کو ابھی ضمانت کے طور پر  پہلے 10,000 فرینک جمع کروانے تھے اور اگر وہ اگلے تین سالوں میں دوبارہ ایسی ہی خلاف ورزی کرتا ہے تو اضافی 80,000 فرینک جرمانہ ہو سکتا ہے۔
یہ پہلا کیس نہیں ہے
یہ نظام امیر لوگوں کے لیے نیا نہیں ہے۔ 2010 میں، ایک کروڑ پتی کو اس کی فراری میں تیز رفتاری کے لیے ریکارڈ 290,000 سوئس فرینک کا جرمانہ کیا گیا تھا۔ اس پر ایک گاؤں میں 137 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے کا الزام تھا جہاں حد صرف 80 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
دن کے مطابق جرمانہ ( Day- Fine ) کیا ہے؟
جرمانے کا یہ نظام  "دن کے جرمانے" پر مبنی ہے -  جس میں گھس پیٹھ اور دیگر معمولی جرائم کے لیے جیل کے جگہ جرمانے لگائے جاتے ہیں جو جرم کی سنگینی اور شخص کی آمدنی کے مطابق طے ہوتے ہیں۔  ۔اس میں  کل جرمانے کا حساب اس طرح ہوتا ہے :

  •  جرم کی شدت  کی بنیاد پر جرمانے کے "دنوں کی تعداد" کا تعین۔
  • ہر دن کا جرمانہ اس شخص کی یومیہ آمدنی کا معیاری حصہ ہے۔
  • کل جرمانہ = دن*  دن یومیہ فیس 

اس نظام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جرمانے کا اثر امیر اور غریب دونوں پر یکساں ہو۔
 



Comments


Scroll to Top