واشنگٹن: امریکہ میں محققین کے ایک گروپ نے مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے بڑے پیمانے پر خودکار طریقے سے ہیکنگ مہم چلانے کی ایک مبینہ کوشش کا انکشاف کیا ہے۔ AI کمپنی Anthropic نے ایسی ہی ایک ہیکنگ مہم کو ناکام بنانے کا دعوی کیا جس کے تعلقات محققین کے مطابق چین کی حکومت سے جوڑے گئے ہیں۔ محققین کے مطابق، ہیکنگ کارروائی کو انجام دینے کے لیے AI نظام کا استعمال کیا گیا، جسے محققین نے ایک پریشان کن واقعہ قرار دیا ہے، جو AI سے لیس ہیکرز کی پہنچ کو کافی حد تک بڑھا سکتا ہے۔
محققین نے کہا کہ سائبر حملوں کے لیے AI کے استعمال کے بارے میں تشویش نئی نہیں ہے، لیکن تازہ مہم نے اس بات کو لے کر فکر بڑھا دی ہے کہ AI کس حد تک کچھ کام خودکار طور پر کرنے کے قابل ہے۔ محققین نے کہا کہ اگرچہ ہم نے اندازہ لگایا تھا کہ یہ صلاحیتیں ترقی کرتی رہیں گی، لیکن ہمارے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ کتنی تیزی سے بڑے پیمانے پر کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ مہم محدود دائرے میں چلائی گئی اور اس کے تحت تقریبا 30 افراد کو ہدف بنایا گیا جو ٹیکنالوجی کمپنیوں، مالی اداروں، کیمیائی فرموں اور سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
Anthropic کے مطابق، اس نے ستمبر میں اس مہم کے بارے میں اطلاع پائی اور اسے روکنے کے لیے مناسب اقدامات کیے ساتھ ہی متاثرہ فریقوں کو آگاہ کیا۔ کمپنی نے کہا کہ ہیکرز صرف "کچھ معاملات میں اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے' ۔ انہوں نے کہا کہ گھر سے لے کر کام کی جگہ تک AI نظاموں کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے، لیکن اس بات پر توجہ دینا ضروری ہے کہ مخالف قوتوں کے لیے کام کرنے والے عناصر مذکورہ ٹیکنالوجی کو ہیکنگ کے ہتھیار کے طور پر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔