بیجنگ: چین کو حالیہ دہائیوں میں مضبوط اقتصادی ترقی اور فوجی توسیع کی وجہ سے ایک طاقتور طاقت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ چینی دفاعی افواج کی اصل پوزیشن اتنی مضبوط نہیں ہے۔ چائنا پاور پراجیکٹ کے ڈائریکٹر بونی لن کے مطابق، چین اپنے بڑھتے ہوئے مخالفین امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ ساتھ دشمن پڑوسیوں کے خلاف اپنے دفاع کے بارے میں فکر مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ شی جن پنگ کا پارٹی کانگریس میں چینی فوجی طاقت پر زور دراصل کمزوری کا اعتراف تھا: چین ابھی تک اپنے مخالفین کو شکست نہیں دے سکتا، اور بیجنگ اس بات کو جانتا ہے۔اسی تشویشناک صورتحال کی وجہ سے صدر شی جن پنگ نے پیپلز لبریشن آرمی (PLA) کو جدید بنانے کا کام شروع کیا۔
انہوں نے بدعنوانی کے خلاف کارروائی کے تحت کئی اعلی فوجی افسران کو برطرف کیا۔ لیکن اس نے PLA کی جدید کاری میں رکاوٹ ڈالی، کیونکہ جدید آلات اور ٹرین اہلکاروں کی خریداری کی کوششوں میں مشکلیں آئیں۔ جن 9 پی ایل اے کے جنرلوں کو ہٹایا گیا ان کا تعلق بنیادی طور پر راکٹ فورس، ایئر فورس اور نیوی سے تھا۔ واشنگٹن میں قائم اسٹیمسن سینٹر کے ڈائریکٹر یون سن نے کہا کہ اس سلسلے میں مزید عہدیداروں کو ہٹایا جائے گا جس سے چین کی قومی سلامتی اور فوجی اپ گریڈنگ متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چین کو اپنے مسائل حل کرنے اور راکٹ فورس کی صلاحیت اور بھروسے پر اعتماد بحال کرنے میں وقت لگے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ چین اس وقت ایک کمزور پوزیشن میں ہے۔ساؤتھ ایسٹ یورپین انسٹی ٹیوٹ کے ایک محقق ڈیوڈ ہٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال اس وقت تشویشناک ہے جب پی ایل اے کو تقریبا نصف دہائی سے کوئی جنگی تجربہ نہیں ہے۔
شی جن پنگ نے فوج میں بدعنوانی کی وجہ سے اعلی عہدے کے افسران کو ہٹایا ہے لیکن جب آپ تجربہ کار فوجی افسران کو ہٹاتے ہیں تو اس کے نتائج سنگین ہو سکتے ہیں۔ امریکی انٹیلی جنس حکام کے مطابق یہ کارروائی پی ایل اے میں بدعنوانی کی کئی تحقیقات کے بعد ہوئی۔ میزائلوں میں پانی بھرا ملا اور لانچنگ سسٹم میں خرابی پائی گئی ۔ نیوکلیئر فورس کی تیاری اور صلاحیت پر سوال اٹھتے ہیں۔ چینی فوج کے جدید جنگ میں تجربے کی کمی ہے کیونکہ انہیں 1971 میں ویتنام جنگ کے بعد سے کوئی بڑی جنگ نہیں کرنی پڑی ہے ۔ آر اے این ڈی کارپوریشن کے دفاعی تجزیہ کار ٹموتھی آر ہیتھ نے کہا کہ "PLA کے پاس کوئی جنگی تجربہ نہیں ہے، اور شی جن پنگ اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتے سوائے جنگ کے ۔
چین نے PLA کو مضبوط کرنے کے لیے بڑے اقدامات کیے ہیں لیکن جنگی تجربے کی کمی سب سے بڑی خرابی ہے۔ PLA نے بہت سے سازوسامان اور تکنیک تیار کی ہے، لیکن لڑائی میں مشق کا فقدان ہے۔ چین کی فوجی اصلاحات کی راہ میں بہت سی رکاوٹیں ہیں، جیسے زمینی طاقت کا غلبہ، باہمی مقابلہ، اور کمیونسٹ پارٹی کا PLA پر بڑھتا ہوا کنٹرول۔ اس کے علاوہ ، چین کی 'ایک بچہ' پالیسی نے مستقبل میں PLA کے استحکام کو متاثر کیا ہے۔ 2020 کی مردم شماری کے مطابق، چین کی شرح پیدائش فی عورت 1.3 بچے تھی، جو آبادی میں کمی کو روکنے کے لیے درکار 2.1 سے بہت کم تھی۔ اس سے فوجیوں اور افسروں کی تعداد کم ہو جائے گی۔