Latest News

پہلگام حملہ: چین بنے گا پاکستان کی ڈھال! جانئے کس حد تک دے سکتا ہے ساتھ

پہلگام حملہ: چین بنے گا پاکستان کی ڈھال! جانئے کس حد تک دے سکتا ہے ساتھ

انٹرنیشنل ڈیسک: جموں و کشمیر کے پہلگام میں حملے کے بعد ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ایسے وقت میں دنیا کی نظریں ایک اور ملک چین پر لگی ہوئی ہیں، جسے پاکستان کا 'سدا بہاردوست' سمجھا جاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ موجودہ حالات میں چین پاکستان کا کتنا اور کس  طرح سے ساتھ دے سکتا ہے؟ کیا وہ کھل کر ہندوستان  کے خلاف کھڑا ہوگا یا سفارتی توازن برقرار رکھے گا؟
چین نے تنقید کے ساتھ سفارتی تواز ن بھی رکھا
چین نے پہلگام دہشت گردانہ حملے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ہندوستان اور پاکستان دونوں سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کی۔ تاہم، چین نے پاکستان کے "جائز دفاعی مفادات" کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا لیکن ہندوستان کے خلاف کوئی براہ راست موقف اختیار نہیں کیا۔ یہ واضح ہے کہ چین 'سفارتی توازن' کی روایتی پالیسی کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔

PunjabKesari
اقتصادی اور اسٹریٹجک ترجیحات
چین کی پالیسی اس کی اقتصادی اور علاقائی حکمت عملیوں سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔ اس نے CPEC کے ذریعے پاکستان میں 62 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے، جبکہ ہندوستان  بھی چین کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے۔ چین نہیں چاہتا کہ پاک ہند کشیدگی بڑھے جس سے اس کی سرمایہ کاری اور گوادر بندرگاہ جیسے اسٹریٹجک منصوبوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چین ایسے وقت میں ہندوستان  کے ساتھ نیا تنازعہ نہیں چاہتا جب امریکہ کے ساتھ تجارتی کشیدگی جاری ہے۔

PunjabKesari
پاکستان کی امیدیں اور چین کی حدود
پاکستان کو امید ہے کہ چین بین الاقوامی فورمز پر اس کی حمایت جاری رکھے گا، جیسا کہ وہ FATF اور UNSC جیسے فورمز پر کرتا رہا ہے۔ فوجی محاذ پر بھی چین پاکستان کو میزائل، ڈرون اور دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرتا ہے۔ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق پاکستان کے 80  فیصد ہتھیار چین سے آتے ہیں۔ اس کے باوجود ماہرین کامانناہے  کہ جنگ کی صورت میں چین براہ راست فوجی مداخلت سے گریز کرے گا اور ہندوستان کے خلاف کھلا  مورچہ نہیں کھولے گا۔

PunjabKesari
ہندوستان کے تئیں چین کی اشاروں  والی حکمت عملی
ہندوستان کے حوالے سے چین کی حکمت عملی ' اشاروں کی سیاست' پر مبنی ہے۔ وہ ہندوستان کے خلاف کھل کر بات نہیں کرتا لیکن دو محاذ  والی جنگ کے خوف کو زندہ رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ ڈوکلام اور گلوان جیسے واقعات اسی حکمت عملی کا حصہ رہے ہیں۔ تاہم حالیہ دنوں میں ہندوستان  اور چین کے تعلقات میں کچھ بہتری آئی ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ چین فی الحال ہندوستان  کے ساتھ کھلے عام محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہتا ہے۔



Comments


Scroll to Top