نیشنل ڈیسک: پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اپنی بحری سلامتی کو لے کر مزید محتاط ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں بھارتی بحریہ 30 اپریل سے 3 مئی تک گجرات کے ساحل کے قریب بحیرہ عرب میں ایک بڑی فوجی مشق کر رہی ہے۔ اس مشق کے دوران بحری جنگی جہازوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک سرگرمی پر کڑی نظر رکھیں۔ حال ہی میں، ہندوستانی بحریہ نے اپنے جنگی جہازوں سے اینٹی شپ میزائل فائر کرکے طویل فاصلے تک اہداف کو درست طریقے سے نشانہ بنانے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔ اب اس نئی مشق میں مختلف عسکری سرگرمیاں میزائل داغنا اور چال بازی شامل ہیں ۔

سرکاری ذرائع کے مطابق بحریہ آنے والے دنوں میں مزید کئی پاور ڈسپلے اور مشقیں کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانی کوسٹ گارڈ نے بھی اپنے بحری جہاز گجرات کے ساحل پر بین الاقوامی سمندری سرحد کے قریب تعینات کر دیے ہیں اور وہ بحریہ کے ساتھ مل کر نگرانی بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ہندوستانی بحریہ کے ایک ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کہا کہ مشق کے دوران میزائل فائر کرنے کا مقصد طویل فاصلے تک درست حملوں کو انجام دینے کے لیے اپنے پلیٹ فارمز، سسٹمز اور بحریہ کے اہلکاروں کی تیاری کو جانچنا اور ظاہر کرنا تھا۔ بحریہ نے اپنے جنگی جہاز بحیرہ عرب میں تعینات کیے ہیں اور اس مشق کا بنیادی مقصد جنگ کی صورت میں بحریہ کی تیاری اور ہندوستان کے سمندری مفادات کے تحفظ کے لیے اس کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔
https://x.com/ANI/status/1917839277427417305
قبل ازیں ہندوستانی بحریہ کے جنگی جہاز آئی این ایس سورت نے بحیرہ عرب میں میڈیم رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل (MR-SAM) ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا۔ یہ تجربہ پاک بحریہ کی جانب سے بحیرہ عرب میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کرنے سے پہلے کیا گیا۔ آئی این ایس سورت کی یہ مشق بہت کامیاب رہی۔ MR-SAM میزائل سطح سے سطح پر مار کرنے والے میزائلوں اور دیگر فضائی اہداف کے خلاف بہت موثر ہیں۔ ہندوستانی بحریہ نے ایکس پر یہ بھی لکھا ہے کہ اس کے نئے دیسی ساختہ میزائل ڈسٹرائر آئی این ایس سورت نے کامیابی کے ساتھ سمندر میں ایک ہدف پر درست حملہ کیا ہے، جو اس کی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔