National News

پاکستان اپنے ہی شہریوں کواپنانےسےکررہا انکار، بھارتی جیل میں برسوں سےبند ہیں

پاکستان اپنے ہی شہریوں کواپنانےسےکررہا انکار، بھارتی جیل میں برسوں سےبند ہیں

انٹرنیشنل ڈیسک: تلنگانہ کی دو مختلف جیلوں میں دو پاکستانی شہری برسوں سے بند ہیں۔ سب سے چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ دونوں اپنی سزا پوری کر چکے ہیں لیکن تاحال رہا نہیں ہوئے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت پاکستان نے انہیں اپنا شہری تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے ہندوستان انہیں ان کے ملک واپس نہیں بھیج پا رہا ہے اور تلنگانہ میں حراستی مرکز نہ ہونے کی وجہ سے انہیں دوبارہ جیل میں رکھا گیا ہے۔

شیر علی کیشوانی کون ہے؟
ان قیدیوں میں سے ایک شیر علی کیشوانی ہیں جن کی عمر 75 سال ہے۔ وہ 2015 سے چیرلاپلی سنٹرل جیل میں بند ہے۔ کیشوانی پر پہلے جاسوسی کا الزام تھا لیکن حیدرآباد کی ایک عدالت نے اسے اس معاملے میں بری کر دیا تھا۔ تاہم، وہ اتر پردیش میں ایک اور کیس میں مجرم پایا گیا تھا اور اس نے 2014 میں اپنی سزا پوری کر لی تھی، اس کے باوجود اسے رہا نہیں کیا گیا۔ پہلے اسے آگرہ جیل سے حیدرآباد لایا گیا اور وہ ابھی تک وہیں ہے۔

محمد نذیر کون ہے؟
دوسرے پاکستانی شہری محمد نذیر ہیں جن کی عمر تقریباً 55 سال ہے۔ وہ 2013 میں نیپال کے راستے ہندوستان آیا تھا۔ حیدرآباد میں اس نے روایتی ادویات کے نام پر دھوکہ دینے کی کوشش کی تھی، جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ عدالت نے اسے پانچ سال قید کی سزا سنائی تھی، جو اس نے 2018 میں پوری کی، لیکن اس کے بعد سے وہ چنچل گوڈا سینٹرل جیل میں بند ہے۔
پاکستان شہریوں کو قبول نہیں کر رہا۔
بھارتی حکومت نے ان دونوں قیدیوں کی ملک بدری کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کیا تھا لیکن حکومت پاکستان نے انہیں اپنا شہری تسلیم کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ حکام کے مطابق ان دونوں کو سفارتی رسائی فراہم کرنے کے لیے دہلی کی تہاڑ جیل بھی بھیجا گیا لیکن کوئی حل نہیں نکل سکا۔
تلنگانہ میں فی الحال کوئی حراستی مرکز نہیں ہے، اس لیے ریاستی حکومت کی ہدایت کے مطابق ان دونوں کو اس وقت تک جیل میں رکھا جائے گا جب تک پاکستان انہیں قبول نہیں کرتا۔ جیل حکام کے مطابق دونوں نے اپنی سزا پوری کر لی ہے لیکن ملک بدری کا عمل تعطل کا شکار ہے۔
پاکستانی شہریوں کی واپسی میں تیزی، مرکزی حکومت کی سختی
پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستانی حکومت نے پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ کوئی بھی پاکستانی شہری مقررہ حد سے زیادہ ہندوستان میں نہیں رہنا چاہئے۔ اس کے تحت حیدرآباد سے چار پاکستانی شہریوں کو واپس بھیجا گیا ہے۔ اسے پنجاب لے جا کر پاکستانی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
 



Comments


Scroll to Top