انٹرنیشنل ڈیسک: جیسے ہی ایران کی جانب سے اسرائیل پر کئے گئے جوابی میزائل حملوں کی خبر یمن پہنچی تو سڑکوں پر پہلے سے موجود ہزاروں افراد جشن منانے لگے۔ یہ جشن اچانک نہیں تھا، بلکہ یمن میں جاری مذہبی تقریب الولایة کی سالگرہ کے موقع پر منعقد ہوا، جسے شیعہ مسلمانوں کے لیے بہت اہم دن سمجھا جاتا ہے۔
اس خصوصی موقع پر دارالحکومت صنعا اور دیگر بڑے شہروں میں ہزاروں لوگ پہلے ہی جمع ہو چکے تھے۔ جیسے ہی ایران کی جوابی کارروائی کی خبر پھیلی، تقریب میں موجود ہجوم جوش میں آگیا۔ ایران کے میزائل حملوں کی براہ راست یا ریکارڈ شدہ فوٹیج بڑی بڑی ٹی وی سکرینوں پر دکھائی گئی جس کے بعد لوگوں نے تالیاں بجانا شروع کر دیں اور ایسے نعرے لگانے لگے جیسے یہ ورلڈ کپ ہو۔
اسرائیل کے خلاف حوثیوں کی لڑائی
حوثی باغی گروپ اکتوبر 2023 سے اب تک بحیرہ احمر میں 190 سے زیادہ تجارتی اور فوجی جہازوں پر حملہ کر چکا ہے جس کی وجہ سے عالمی جہاز رانی کے راستوں میں شدید خلل پڑا ہے۔ ان حملوں سے بین الاقوامی تجارت متاثر ہوئی ہے اور کئی ممالک نے ان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اسرائیل اور امریکہ نے حوثیوں کے ٹھکانوں پر متعدد فضائی حملے کیے ہیں جن میں حدیدہ بندرگاہ اور صنعا ایئرپورٹ شامل ہیں۔ ان حملوں میں کئی حوثی باغی مارے جا چکے ہیں لیکن اس گروپ نے اپنی سرگرمیاں کم نہیں کی ہیں۔