انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل اور ایران کے درمیان گزشتہ جمعے سے شدید جنگ جاری ہے جس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر جان لیوا حملے کیے ہیں۔ ادھر اسرائیل نے پیر کو ایک بڑا بیان جاری کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایران کے دارالحکومت تہران کے اوپر فضائی کنٹرول حاصل کر لیا ہے ۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ایران کے فضائی دفاعی نظام اور میزائل کے بنیادی ڈھانچے کو اتنی بری طرح سے نقصان پہنچایا ہے کہ اب اس کے لڑاکا طیارے بغیر کسی سنگین خطرے کے تہران کے اوپر سے پرواز کر سکتے ہیں۔
آپریشن رائزنگ لائن کیا ہے؟
اسرائیل نے اپنے حملے کو 'آپریشن رائزنگ لائن' کا نام دیا ہے، جس کے تحت اس نے ایران کے کئی جوہری اڈوں، میزائل لانچنگ سائٹس اور فضائی دفاعی نظام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ یہ حملہ 1980 میں ایران عراق جنگ کے بعد ایران پر سب سے بڑا فوجی حملہ سمجھا جاتا ہے۔
ایران کو کتنا نقصان ہوا؟
اسرائیلی حملوں میں ایران کو اب تک بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سینکڑوں ایرانی شہری مارے جا چکے ہیں اور متعدد فوجی افسران اور ایٹمی سائنسدان مارے گئے ہیں۔ ایران نے اب تک 224 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 1,277 بتائی جا رہی ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان میں کتنے فوجی اور کتنے عام شہری تھے۔ اسرائیل کے حملے کا ایران کے جوہری پروگرام پر بڑا اثر پڑا ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ اسے اس سے نکلنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔
اسرائیل میں کیا صورتحال ہے؟
دوسری جانب ایران بھی مسلسل جوابی کارروائی کر رہا ہے۔ اس نے تل ابیب، یروشلم، حائیفہ سمیت اسرائیل کے کئی بڑے شہروں پر میزائل داغے ہیں۔ ان حملوں میں اب تک کم از کم 17 اسرائیلی شہری ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 74 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں اور ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔