انٹرنیشنل ڈیسک: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ انہوں نے اور قبرص کے صدر نیکوس کرسٹوڈولائڈس نے مغربی ایشیا اور یورپ میں جاری تنازعات پرتشویش کا اظہار کیا ہے اور ان دونوں کا ماننا ہے کہ یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔یہاں کرسٹوڈولائڈس کے ساتھ وسیع بات چیت کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنے خطاب میں مودی نے یہ بھی کہا کہ”بات چیت کے ذریعے حل اور استحکام بحال کرنا انسانیت کا مطالبہ ہے۔“ وزیر اعظم نے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی میں سائپرس کی حمایت کے لیے بھی شکریہ ادا کیا۔
https://x.com/ANI/status/1934515669845807444
انہوں نے کہا، ہم سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی میں قبرص کی حمایت کے شکر گزار ہیں۔ وزیر اعظم مودی اپنے تین ملکوں کے دورے کے پہلے مرحلے میں فی الحال قبرص میں ہیں۔ مئی میں بھارت کی جانب سے 'آپریشن سندور' شروع کرنے کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں، آپریشن سندور کے تحت پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں صدر کرسٹوڈولائڈس نے کہا کہ ہماری تاریخی دوستی ہے اور ہمارے تعلقات میں اعتماد ہے۔ انہوں نے 22 اپریل کے پہلگام دہشت گردانہ حملے کو بھی یاد کیا اور کہا کہ قبرص ہندوستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔
صدر نے کہا کہ قبرص دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ کرسٹوڈولائڈس نے اپنے خطاب میں 12 جون کو احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ قبرص کے لوگ غم کی اس گھڑی میں ہندوستان کے ساتھ ہیں۔ مودی اور کرسٹوڈولائڈس نے ہندوستان اور قبرص تعلقات کے تمام پہلوو¿ں پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔ انہوں نے دفاع، سلامتی، تجارت، ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال، قابل تجدید توانائی اور موسمیاتی انصاف جیسے شعبوں میں تعاون پر بات کی۔ انہوں نے علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مودی نے کہا، ہم دونوں نے مغربی ایشیا اور یورپ میں جاری تنازعات پر تشویش کا اظہار کیا۔
ان کے منفی اثرات صرف ان خطوں تک محدود نہیں ہیں۔ ہم دونوں کا ماننا ہے کہ یہ جنگ کا دور نہیں ہے۔ بات چیت کے ذریعے حل اور استحکام کی بحالی انسانیت کا تقاضا ہے۔" وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا یہ دورہ ہندوستان اور قبرص کے باہمی تعلقات میں ایک نیا باب لکھنے کا سنہری موقع ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا قبرص کا یہ پہلا دورہ ہے۔ پیر کو راشٹرپتی بھون پہنچنے پر ان کا استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں مودی نے صدر جمہوریہ کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت کی تاکہ ہندوستان اور قبرص تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کئی امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
بات چیت کے دوران وزیر خارجہ ایس جے شنکر، خارجہ سکریٹری وکرم مصری اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال موجود تھے۔ قبرص پہنچنے کے فوراً بعد مودی نے 'X' پر ایک پوسٹ میں کہایہ دورہ ہندوستان-قبرص تعلقات کو خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں اہم رفتار دے گا۔ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران قبرص کے صدر نے کہا کہ ہم نے وزیراعظم سے قبرص کے معاملے پر بھی بات کی ہے۔