نیشنل ڈیسک: اترپردیش کے ضلع مرادآباد سے دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں ایک 22 سالہ نرس کو اس کے عاشق نے گلا دبا کر قتل کردیا۔ ملزم نے پہلے لڑکی کو ملاقات کے بہانے بلایا، پھر قتل کرکے لاش کھیت میں پھینک دی۔ واقعے کا انکشاف 6 دن بعد ہوا، جب لاش برآمد ہوئی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ واقعہ کنڈرکی تھانہ علاقہ کے چک فاضل پور گاوں میں پیش آیا، جہاں ہفتہ کو اس وقت سنسنی پھیل گئی جب گاوں والوں نے گنے کے کھیت سے شدید بدبو آنے کے بعد ایک نوجوان خاتون کی بوسیدہ لاش کو دیکھا۔ پولیس کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کی شناخت ثمرین (22 سال) کے نام سے کی جو بلاری تھانہ علاقہ کی رہائشی تھی جو 24 اگست سے لاپتہ تھی۔
گمشدہ رپورٹ
ثمرین عنایہ ہیلتھ کیئر کلینک، رام پور میں کام کرتی تھی۔ وہ 24 اگست کو کلینک کے لیے اپنے گھر سے نکلی، لیکن وہاں نہیں پہنچی۔ اس کے بعد اس کا موبائل فون بھی بند ہوگیا۔ اہل خانہ نے بہت تلاش کیا لیکن کوئی سراغ نہ مل سکا جس کے بعد بلاری تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔ پولیس نے معاملے کی تحقیقات کے لیے سرویلنس کا سہارا لیا اور ثمرین کی آخری کال کی تفصیلات کی بنیاد پر اس کے عاشق کو حراست میں لے لیا۔ دوران تفتیش ملزم نے قتل کا اعتراف کر لیا۔
شادی کے دباو میں کیا قتل
ملزم نے پولیس کو بتایا کہ ثمرین اس پر شادی کے لیے دباو ڈال رہی تھی۔ اس لیے اس نے اسے قتل کرنے کی سازش رچی۔ ملزم نے ثمرین کو ملاقات کے بہانے بلایا اور ویران جگہ پر لے جا کر گلا دبا کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد لاش چک فاضل پور گاوں کے گنے کے کھیت میں پھینک دی گئی۔
لاش کی حالت بہت خراب
پولیس نے ملزم کے اشارے پر لاش برآمد کر لی۔ لاش کئی دن پرانی ہونے کی وجہ سے بری طرح گل چکی تھی۔ موقع پر پہنچی فرانزک ٹیم نے شواہد اکٹھے کیے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ لواحقین نے لاش کی شناخت سمرین کے نام سے کی۔ واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایس پی رورل کنور آکاش سنگھ موقع پر پہنچے اور کہا کہ ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔