نیشنل ڈیسک: ایشیا کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی خطرناک موڑ پر پہنچ گئی۔ سرحد پار سے جارحانہ کارروائی کے جواب میں بھارت نے پاکستان کے خلاف فیصلہ کن حملہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھارت کی جوابی کارروائی میں اسلام آباد کے قریب زوردار دھماکا ہوا جو وزیراعظم شہباز شریف کی رہائش گاہ سے 20 کلو میٹر کے فاصلے پر ریکارڈ کیا گیا۔
جمعرات کی شام، ہندوستانی افواج - فوج، فضائیہ اور بحریہ نے مشترکہ طور پر پاکستانی فوجی تنصیبات پر حملے شروع کیے جب پاکستان نے کئی ہندوستانی شہروں کو نشانہ بنایا۔ پاکستان کی فوج اور بحری اڈوں کو نشانہ بنایا گیا جس سے ملک بھر میں خوف و ہراس کی فضاء پیدا ہو گئی۔
پاکستانی اہلکار بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش میں
بھارتی حملے کے بعد پاکستان کے اندر خوف و ہراس کی فضا ہے۔ ذرائع کے مطابق کئی اعلیٰ سرکاری افسران کو ہوائی اڈوں کے آس پاس دیکھا گیا ہے، جو جلد از جلد ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے پاکستان کے سیاسی اور عسکری ڈھانچے کی اندرونی صورت حال پر سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔
https://x.com/shivchaudhary0/status/1920538898876235853
دہلی میں پی ایم مودی کی اعلیٰ سطحی میٹنگ
صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال سے اعلیٰ سطحی ملاقات کی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی میٹنگ میں شرکت کی اور سرحد پر تازہ ترین صورتحال اور فوجی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔
وزیر دفاع کا ہنگامی اجلاس
وزیر دفاع نے ایک فوری ہنگامی اجلاس بلایا جس میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) اور آرمی، فضائیہ اور بحریہ کے سربراہان نے شرکت کی۔ ملاقات میں سرحدی علاقوں کی صورتحال اور آئندہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کی فائرنگ کا بھارت کا بھرپور جواب
پاکستان نے جموں و کشمیر کے سامبا اور آر ایس پورہ سیکٹرز میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی لیکن ہندوستانی فوج کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد اسے پیچھے ہٹنا پڑا۔ اب سرحدی علاقوں کی صورتحال بھارت کے کنٹرول میں ہے۔
F-16 مار گرایا، میزائل تباہ
پاکستان کی طرف سے داغے گئے تقریباً 8 میزائلوں کو بھارت کے S-400 ایئر ڈیفنس سسٹم نے درمیانی فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔ اسی دوران سرگودھا کے قریب پاکستانی F-16 لڑاکا طیارہ بھی مار گرایا گیا ہے۔ تقریباً 30 میزائلوں کو بھی ہندوستانی سیکورٹی سسٹم نے جیسلمیر کے علاقے میں روک لیا۔
پہلگام میں ہوئے قتل عام کا بدلہ: ’آپریشن سندور
22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام کی وادی بیسران میں دہشت گردانہ حملے میں 26 سیاح مارے گئے تھے۔ اس حملے کے جواب میں، ہندوستانی فوج اور فضائیہ نے 7 مئی کو ایک مشترکہ آپریشن ”آپریشن سندور“ کیا، جس سے پاکستان کو شدید دھچکا لگا۔