Latest News

مہاتماگاندھی پر قابل اعتراض بیان کو لیکر لوک سبھا میں نوک جھوک،  اپوزیشن  نے کیاواک آؤٹ

مہاتماگاندھی پر قابل اعتراض بیان کو لیکر لوک سبھا میں نوک جھوک،  اپوزیشن  نے کیاواک آؤٹ

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اننت کمار ہیگڑے  کی جانب سے  مہاتما گاندھی  پر دئیے گئے متنازعہ بیان کو لے کر لوک سبھا میں منگل کو حکمران جماعت  اور اپوزیشن کے درمیان تیکھی نوک جھوک ہوئی اور اس کے بعد کانگرس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ایوان سے  واک آؤٹ کیا۔
 اسی معاملے پر صبح وقفہ صفر  کے دوران ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد دوپہر 12 بجے جب کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو کانگرس کے لیڈر  ادھیر رنجن چودھری نے وقفہ صفر میں یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکمران بی جے پی کے رہنماؤں کی طرف سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو گالی دی جا رہی ہے۔ان  کے ستیہ گرہ کو نوٹنکی  اور ڈرامہ بتایا جا رہا ہے۔انہوں نے راون سے جوڑتے ہوئے بی جے پی کے ارکان کے لئے کچھ قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ ان کے اتنا کہتے ہی برسراقتدار پارٹی کے ممبران بھی کھڑے ہو گئے اور اعتراض کرنے لگے۔اسی درمیان کانگرس کے ممبران ہاتھوں میں تختیاں لئے ایوان کے وسط میں آ گئے اور مہاتما گاندھی امر رہے کے نعرے لگانے لگے۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ بی جے پی کے جس رکن کی اپوزیشن بات کر رہا ہے۔ انہوں نے ایسے کسی بیان دینے کی بات سے انکار کیا ہے۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ بی جے پی کے رکن مہاتما گاندھی کے سچے پیروکار ہیں اور ان کی 150 ویں یوم پیدائش  پر سب نے 150 کلومیٹر کی پدیاتراکی ہے۔
 انہوں نے کانگرس کے ارکان کے بارے میں کہایہ جعلی گاندھی - سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے پیروکار ہیں۔اس پر کانگرس کے ارکان نے بھی اعتراض کیا وہ  ''پردھان منتری سدن میں آؤاور پردھان منتری جواب دو' کے نعرے لگانے لگے۔
 



Comments


Scroll to Top