National News

بہار کا بدنام زمانہ مجرم رنجن اور گینگ کے تین ارکان انکاونٹر میں مارے گئے

بہار کا بدنام زمانہ مجرم رنجن اور گینگ کے تین ارکان انکاونٹر میں مارے گئے

نئی دہلی:قومی راجدھانی کے روہنی علاقے میں پولیس اور بہار پولیس کی مشترکہ کارروائی میں بہار کے بدنام زمانہ مجرم رنجن پاٹھک اور اس کے گینگ کے تین دیگر مطلوب ارکان بدھ کی رات ایک انکاونٹر میں مارے گئے یہ انکاونٹر کل رات تقریباً 2:20 بجے روہنی سیکٹر کے بہادر شاہ مارگ اور پنسالی چوک کے درمیان ہوا جوائنٹ کمشنر (کرائم) سریندر کمار نے کہا کہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ اور بہار پولیس کی ٹیموں کو اطلاع ملی تھی کہ بہار کے سیتامڑھی کا بدنام زمانہ مجرم رنجن پاٹھک اپنے ساتھیوں کے ساتھ دہلی پہنچا ہے اور کسی بڑے جرم کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اطلاع کی بنیاد پر ٹیم نے محاصرہ کیا۔ پولیس کو دیکھتے ہی ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس پر جوابی فائرنگ کی گئی۔ دونوں جانب سے چلنے والی گولیوں میں چاروں مجرم شدید زخمی ہو گئے اور بعد میں اسپتال میں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
مارے گئے مجرموں کی شناخت ملاہی گاو¿ں، سرسنڈ، سیتامڑھی کے رہنے والے رنجن پاٹھک (25)، باج پٹی تھانہ علاقہ، سیتامڑحی کے رہنے والے یبملیش مہتو عرف بملیش ساہنی (25)، دوستیاں گاوں، شیوہر کے رہنے والے امن ٹھاکر (21) اورشیرپور گاو¿ں، کراول نگر، دہلی کے رہنے والے منیش پاٹھک (33) کے طورپر کی گئی ہے۔
جوائنٹ کمشنر کے مطابق مڈبھیڑ کی جگہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ یہ گینگ ایک بڑی مجرمانہ سازش کو انجام دینے کے لیے دہلی آیا تھا۔
رنجن پاٹھک بہار کے سیتامڑھی ضلع کا ایک بدنام زمانہ مجرم تھا اور "سگما اینڈ کمپنی" نامی مجرمانہ تنظیم کا سرغنہ تھا۔ یہ گینگ بہار-نیپال سرحد، جھارکھنڈ، اتر پردیش اور دہلی تک سرگرم تھا۔ یہ گینگ بھتہ خوری، کنٹریکٹ کلنگ، اسلحہ کی اسمگلنگ، اغوا اور تاوان جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھا۔
رنجن پاٹھک کے لیے 25000 روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کا دایاں ہاتھ بملیش مہتو، بھتہ خوری اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں ملوث تھا۔ منیش پاٹھک قتل اور اغوا کے مقدمات میں مطلوب تھا، جبکہ امن ٹھاکر دہلی میں گینگ کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا تھا۔
اس گینگ نے بہار میں کئی سنسنی خیز قتل کی وارداتیں کیں۔ ان میں باجپٹی میں آدتیہ سنگھ کا قتل، پروہا پنچایت کی سربراہ رانی دیوی کے دیور مدن کشواہا کا قتل، برہمرشی سینا کے ضلع صدر رام منوہر شرما کا گولی مارکر قتل اور شیوہر ضلع میں گڈو جھا کا دن دیہاڑے قتل شامل ہے۔
رنجن پاٹھک نے ان قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی اور میڈیا سے رابطہ کرکے "سگما اینڈ کمپنی" گینگ کا نام ظاہر کیا تھا۔ اس نے اپنا "مجرمانہ بائیو ڈیٹا" تک میڈیا کو بھیجا تھا، جس میں پولیس کے کام کرنے کے انداز پر سوال اٹھائے گئے تھے۔ درا?سل، اس کا مقصد عوام میں خوف اور اپنے گینگ کی دہشت کو پھیلانا تھا۔
پولیس کے مطابق اس گینگ کو نیپال کے ذریعے فنڈنگ کی جاتی تھی اور رنجن سوشل میڈیا پر اپنے جرائم کی تشہیر کرکے نوجوانوں کو متاثر کرنے کی کوشش کرتاتھا۔ وہ پولیس کو کئی جرائم کے ساتھ چیلنج کرتا رہا۔ بہار پولیس اور اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) کی ٹیمیں کئی مہینوں سے اس کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھیں۔
ایک پولیس افسر نے کہا کہ یہ کارروائی مجرموں کے لئے ایک سخت پیغام ہے۔ پولیس نے گینگ کے باقی ارکان کی شناخت کر لی ہے اور جلد ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ علاقے میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق اس انکاونٹر کو بہار اسمبلی انتخابات سے قبل جرائم پر قابو پانے میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس کا ماننا ہے کہ یہ گینگ انتخابات کے دوران بہار میں تشدد اور دہشت پھیلانے کی سازش کر رہا تھا۔
روہنی انکاونٹر کے ساتھ، بہار اور دہلی پولیس نے نہ صرف رنجن پاٹھک گینگ کو ختم کر دیا ہے بلکہ ایک بین ریاستی جرائم کے نیٹ ورک کو بھی ختم کر دیا ہے جو بہار-نیپال سرحد سے دہلی تک پھیلا ہوا تھا۔



Comments


Scroll to Top