National News

مودی جان بوجھ کر آسیان چوٹی اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں: کانگریس

مودی جان بوجھ کر آسیان چوٹی اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں: کانگریس

نئی دہلی: کانگرس نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ کوالالمپور میں ہونے والی آسیان سربراہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی موجودگی میں وہ خود کو تنہا محسوس کریں گے، اسی لیے وہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں اطلاعات کے مطابق آسیان سربراہ اجلاس 26 سے 28 اکتوبر تک کوالالمپور میں منعقد ہوگا، جس میں ہندوستان کی نمائندگی وزیرِ خارجہ ایس۔ جے شنکر کریں گے۔
کانگریس کمیونی کیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، ”کئی دنوں سے یہ قیاس آرائیاں چل رہی تھیں کہ وزیراعظم اس اجلاس میں جائیں گے یا نہیں۔ اب طے نظر آ رہا ہے کہ وہ نہیں جائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ عالمی رہنماوں کے ساتھ گلے ملنے، تصویریں کھنچوانے اور خود کو ’وشو گرو‘ کہلوانے کے کئی مواقع ضائع ہو جائیں گے۔“
انہوں نے کہا، ”مودی جی کے نہ جانے کی وجہ صاف ہے، وہاں صدر ٹرمپ موجود ہوں گے اور مودی جی ان کے سامنے خود کو الگ تھلگ محسوس نہیں کرانا چاہتے۔ چند ہفتے پہلے انہوں نے مصر میں غزہ امن سربراہ اجلاس میں شامل ہونے کا دعوت نامہ بھی اسی وجہ سے مسترد کر دیا تھا۔“
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر صدر ٹرمپ کی تعریف میں پیغامات پوسٹ کرنا ایک بات ہے، لیکن ان کے ساتھ قریبی تعلقات بنانا دوسری بات ہے اور یہ آسان نہیں ہوگا اس شخص کے ساتھ جس نے 53 بار ’آپریشن سندور‘ رکوانے اور پانچ بار ہندوستان کو روس سے تیل خریدنا بند کرنے کا وعدہ کرنے جیسے دعوے کیے ہیں۔ یہ ایک طرح سے خود کو محفوظ رکھنے کی کوشش ہے۔
کانگریس رہنما نے طنز کرتے ہوئے کہا، وزیراعظم شاید اس پرانے بالی ووڈ ہٹ گانے کو یاد کر رہے ہوں گے، بچ کے رہنا رے بابا، بچ کے رہنا رے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے آج سوشل میڈیا پر بتایا کہ وہ اس اجلاس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شامل ہوں گے۔ پی ایم مودی نے ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم سے فون پر بات کی اور اجلاس کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات پیش کیں۔



Comments


Scroll to Top