نیشنل ڈیسک: امریکہ نے ہندوستانی شہریوں کو ایک بڑا جھٹکا دیا ہے۔ اب امریکہ کے نان امیگرنٹ ویزا (NIV) کے لیے انٹرویو اپنے ہی ملک یا قانونی رہائش کے مقام پر دینا ہوگا۔ یعنی اگر آپ بھارتی شہری ہیں اور جلد امریکہ جانا چاہتے ہیں، تو آپ پہلے کی طرح تھائی لینڈ، سنگاپور یا جرمنی جیسے ممالک میں جا کر سیاحتی (B1) یا کاروباری (B2) ویزا کے لیے انٹرویو نہیں دے سکیں گے۔ یہ نیا قانون 2 ستمبر سے نافذ ہو گیا ہے۔
یہ چھوٹ کیوں دی گئی تھی؟
کورونا وبا کے دوران بھارت میں امریکی ویزا انٹرویو کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا تھا، جو کئی بار تین سال تک کا ہوتا تھا۔ اس وقت کئی بھارتی شہری جلد ویزا حاصل کرنے کے لیے دوسرے ممالک جیسے بینکاک، سنگاپور یا فرینکفرٹ جا کر انٹرویو دیتے تھے اور کام مکمل ہونے کے بعد واپس لوٹ آتے تھے۔ اب یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے۔
نئے قانون کا کیا اثر ہوگا؟
یہ تبدیلی ان تمام لوگوں پر لاگو ہوگی جو سیاحتی، کاروباری، طالبعلم یا عارضی ورک ویزا کے لیے درخواست دے رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دور حکومت میں ویزا قوانین کو مسلسل سخت کیا جا رہا ہے، اور یہ فیصلہ اسی سلسلے کا ایک حصہ مانا جا رہا ہے۔
ہندوستان میں اس وقت انتظار کتنا ہے؟
امریکی محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ کے مطابق، بھارت میں اس وقت ویزا انٹرویو کے لیے انتظار کا وقت مختلف شہروں میں مختلف ہے:
- حیدرآباد اور ممبئی: 3.5 ماہ
- دہلی: 4.5 ماہ
- کولکاتا: 5 ماہ
- چنئی: 9 ماہ
کن لوگوں کو چھوٹ ملے گی؟
کچھ معاملات میں انٹرویو سے چھوٹ اب بھی دی جائے گی۔ اگر آپ کا B1، B2 یا B1/B2 ویزا پچھلے 12 مہینوں میں ختم ہوا ہے اور آپ کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہے، تو کچھ معاملات میں آپ کو انٹرویو دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔