کٹھمنڈو: نوجوانوں کے شدید احتجاج اور بڑھتی ہوئی پرتشدد صورتحال کے دبا ؤکے بعد نیپال حکومت نے پیر کی رات دیر گئے سوشل میڈیا پر عائد پابندی ہٹا لی۔ کابینہ اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات پرتھوی گرونگ نے اعلان کیا کہ حکومت نے مظاہرین کے مطالبات مان لیے ہیں۔ دراصل، اتوار کو کرپشن اور سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف شروع ہونے والی Gen-Z تحریک (18 سے 28 سال کے نوجوان)نے نیپال کی سیاست کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے اور 400 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے۔ گلوبل کالج آف مینجمنٹ کے طالبعلم شریئم چولگائن (عمر 19 سال)کی موت اس تحریک کی علامت بن گئی۔
لائیو اپڈیٹ:
نیپال میں سوشل میڈیا پابندی اور کرپشن مخالف تحریک نے حکومت کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔ پیر کو پولیس فائرنگ میں 19 افراد کی ہلاکت کے بعد وزیروں کے استعفے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
- سب سے پہلے وزیر داخلہ رمیش لیکھک نے استعفیٰ دے دیا۔
- استعفے کے چند گھنٹوں بعد ہجوم نے ان کے گھر پر توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی۔
- نیپالی کانگریس کے جنرل سیکریٹری گگن تھاپا نے بھی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
- منگل کو وزیر زراعت رامناتھ ادھیکاری نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
- اب وزیر صحت پردیپ پوڈیل نے بھی استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "اس صورتِ حال میں حکومت میں رہنا بے معنی ہے۔
- 19 افراد کی ہلاکت اور 400 سے زائد زخمی۔
- سوشل میڈیا پر پابندی ختم کر دی گئی۔
- نیپالی کانگریس اور UML میں اختلافات
- انٹر نیشنل دبا ؤاور سرحدیں سیل۔
- کرفیو اور سکیورٹی الرٹ۔ کٹھمنڈو اور بھکتاپور اضلاع میں غیر معینہ مدت کا کرفیو نافذ۔
- ہجوم، جلوس، عوامی اجتماعات پر پابندی۔
- صرف ایمبولینس، فائر بریگیڈ، مردہ خانے کی گاڑیاں، طبی عملہ، صحافی، سفارتی اہلکار اور ٹکٹ دکھانے والے مسافروں کو اجازت۔
- دارالحکومت کے ٹراما سینٹر اور دیگر اسپتالوں میں 421 زخمیوں کا علاج جاری ہے۔
- کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام زخمیوں کا علاج مفت ہوگا۔
سیاسی زلزلہ:
وزیر داخلہ کے بعد وزیر زراعت رامناتھ ادھیکاری نے بھی استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے شہریوں کے حقوق کی پامالی کی ہے اور طاقت کا استعمال جمہوریت نہیں بلکہ آمریت ہے۔ نیپالی کانگریس (جو وزیر اعظم اولی کی اتحادی جماعت ہے)کے اندر اتحاد ختم کرنے پر بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ جنرل سیکریٹری بشو پرکاش شرما اور رہنما بملندر ندھی نے UML سے علیحدہ ہو کر نئے سیاسی اتحاد کی بات کی ہے۔ تاہم، صدر شیر بہادر دیوبا نے کہا کہ فی الحال سات نکاتی معاہدے کی وجہ سے اتحاد کو توڑا نہیں جا سکتا۔
بین الاقوامی دبا:
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارت نے بھی نیپال بارڈر پر سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔ بہار کے سات اضلاع (مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، سیتامڑھی، مدھوبنی، ارریہ، سپول، کشن گنج)کی سرحدیں سیل کر دی گئی ہیں۔ SSB ہائی الرٹ پر ہے۔
دوبارہ غیر معینہ مدت کا کرفیو:
بتایا گیا ہے کہ نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں حکام نے پہلے جاری کیے گئے کرفیو کے حکم کو ختم کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی منگل کو دوبارہ غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ کٹھمنڈو ضلعی انتظامیہ دفتر نے صبح ساڑھے آٹھ بجے سے اگلی اطلاع تک پورے شہر میں کرفیو لگانے کا حکم دیا۔ سوشل میڈیا پر عائد پابندیوں کے حوالے سے پیر کو سیکیورٹی فورسز اور نوجوانوں کے گروہوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جن میں 19 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہو گئے۔ صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ پہلے جاری کرفیو منگل کی صبح پانچ بجے ختم ہوا تھا۔
کٹھمنڈو کے چیف ڈسٹرکٹ آفیسر چھوی لال رجال کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا، "کرفیو کے دوران لوگوں کی نقل و حرکت، کسی بھی قسم کا اجتماع، مظاہرہ، میٹنگ یا دھرنا کی اجازت نہیں ہوگی۔" نوٹس میں مزید کہا گیا، "تاہم، ایمبولینس، فائر بریگیڈ کی گاڑیاں، طبی عملہ، سیاح، میڈیا اہلکار اور ہوائی مسافر، سیکیورٹی فورسز کے ساتھ رابطہ کر کے سفر کر سکتے ہیں۔" بھکتاپور ضلعی انتظامیہ نے بھی پیپسی کولا، رادھے رادھے چوک، سللا گھری، دواکوٹ اور چانگونارائن مندر سمیت کئی علاقوں میں منگل کی صبح ساڑھے آٹھ بجے سے غیر معینہ مدت کے کرفیو کا اعلان کیا ہے۔