انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے بیٹے یائر نیتن یاہو نے ایک ایسی ٹویٹ کی ہے جس نے ملک کے سیاسی اور فوجی نظام میں ہلچل مچا دی ہے۔ یائر نے آرمی چیف ایال جامر پر بغاوت کی منصوبہ بندی کا سنگین الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ انہوں نے جان بوجھ کر حکومت کی غزہ پالیسی کی مخالفت کی، جس سے حکومت کمزور نظر آئے۔
نیتن یاہو کے بیٹے کا ٹویٹ
آرمی چیف جامر نے جان بوجھ کر غزہ پر مکمل کنٹرول کی تجویز کی مخالفت کی اور اس کے ذریعے اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کو پھنسانے کی سازش کی۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ ضمیر ملک میں فوجی بغاوت چاہتے ہیں۔ ان کے اس دھماکہ خیز بیان نے اسرائیلی میڈیا اور پارلیمنٹ میں کھلبلی مچا دی ہے۔ تاہم یائر کا اس معاملے سے کوئی سرکاری تعلق نہیں ہے اور وہ کسی سرکاری عہدے پر فائز نہیں ہیں۔ اس کے باوجود ان کے سیاسی طور پر دھماکہ خیز بیان نے اسرائیلی میڈیا اور پارلیمنٹ دونوں میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔
آرمی چیف جامر کا جواب
آرمی چیف ایال جامر نے اس بیان کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں، جنگ کے درمیان ایسے الزامات کا کیا مقصد ہے؟ انہوں نے غزہ پر مکمل کنٹرول کی مخالفت کی تھی اور کہا کہ یہ ایک "جال" ہو سکتا ہے جو نہ صرف فوج کو الجھا دے گا بلکہ حماس کی تحویل میں 20 یرغمالیوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
وزیر اعظم نیتن یاہو نے توڑی چپی
وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اس تنازعہ پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے آرمی چیف کو گھیر لیا اور کہا: "میڈیا میں استعفیٰ دینے کی دھمکیاں دینا بند کرو، میں ہر بار ایسی دھمکیاں قبول نہیں کر سکتا، اگر آپ ہمارے منصوبوں کی مخالفت کرتے رہے تو آپ کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔انہوں نے اپنے بیٹے یائر کا ساتھ دیا اور کہا کہ وہ 33 سال کا ہے اور اب بڑا ہو گیا ہے اور اسے اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق ہے۔
جامر پہلے بھی کر چکے ہیں مخالفت
جامر اس سے قبل غزہ پر قبضے کی پالیسی پر کابینہ کے کئی وزرا ء سے اختلاف کا اظہار کر چکے ہیں۔ منگل کو کابینہ کا تین گھنٹے طویل اجلاس ہوا، جس میں غزہ کنٹرول پلان پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جامرنے واضح طور پر کہا کہ یہ منصوبہ فوج اور یرغمالیوں دونوں کو بھاری نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اب کابینہ میں اس پالیسی پر ووٹنگ کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور نیتن یاہو اس کی حمایت کر رہے ہیں۔ اسرائیل میں یہ مسئلہ کافی عرصے سے گرمایا ہوا ہے۔