ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی دارالحکومت ڈھاکہ میں جمعہ کو شیخ حسینہ کے مخالف رہنما عثمان ہادی پر جان لیوا حملہ ہوا۔ نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مارنے کے سبب ہادی شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ وہ اسلامی تنظیم ’انقلابی منچ‘ کے رکن ہیں اور انتخابات میں ڈھاکہ سے آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ حاصل معلومات کے مطابق، ہادی رکشے پر جا رہے تھے کہ بائیک پر سوار حملہ آور نے ان پر گولی چلائی۔ یہ حملہ 11 دسمبر کو انتخابی تاریخوں کے اعلان کے صرف ایک دن بعد ہوا، جس سے سیاسی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ ہادی کو فوری طور پر ڈھاکہ میڈیکل کالج ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ گولی ان کے سر میں لگی ہے اور حالت بہت نازک ہے۔ انہیں لائف سپورٹ سسٹم پر رکھا گیا ہے۔ بعد میں انہیں ایور کیئر ہسپتال شفٹ کر دیا گیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں قید فائرنگ
پولیس کے مطابق، دوپہر تقریباً 2:30 بجے ہادی کو بیزنجگڑ علاقے میں رکشے پر دیکھا گیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھائی دیتا ہے کہ ایک موٹر سائیکل رکشے کے پیچھے آتی ہے، پھر دائیں جانب رکتی ہے اور پیچھے بیٹھا شخص بالکل قریب سے ہادی پر گولی چلا دیتا ہے۔ دونوں حملہ آور ہیلمیٹ پہنے ہوئے تھے اور چند سیکنڈ میں موقع سے فرار ہو گئے۔ انقلابی منچ کے کارکن محمد رفی، جو ہادی کے پیچھے دوسرے رکشے پر تھے، نے بتایا کہ جمعے کی نماز کے بعد وہ دوپہر کا کھانا کھانے کے لیے ہائی کورٹ علاقے کی طرف جا رہے تھے کہ بیزنجگڑ پہنچتے ہی حملہ ہو گیا۔
حملے سے پہلے گریٹر بنگلہ دیش کا نقشہ شیئر کرنے کا دعویٰ
میڈیا رپورٹس کے مطابق، حملے سے کچھ گھنٹے پہلے عثمان ہادی نے ’گریٹر بنگلہ دیش‘ کا ایک نقشہ شیئر کیا تھا، جس میں بھارت کے کچھ علاقے (7 سسٹرز) بھی دکھائے گئے تھے۔ اس پوسٹ کے بعد حملے کے حوالے سے کئی طرح کی چرچا ہو رہی ہیں۔
انقلابی منچ کا سیاسی پس منظر
انقلابی منچ اگست 2024 کے طلبہ احتجاج کے بعد ایک مو¿ثر تنظیم کے طور پر ابھرا۔ اس تنظیم نے اس وقت کی وزیراعظم شیخ حسینہ کی عوامی لیگ حکومت کے خلاف مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ تنظیم عوامی لیگ کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے مکمل ختم کرنے اور نوجوانوں کی حفاظت کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔ مئی 2025 میں عوامی لیگ کو تحلیل کرنے اور انتخابات کے لیے نااہل قرار دینے میں بھی اس کااہم کردار بتایا جاتا ہے۔
12 فروری کو بنگلہ دیش میں انتخابات ہوں گے
بنگلہ دیش میں اگلے سال 12 فروری کو عام انتخابات ہوں گے۔ چیف الیکشن کمشنر اے ایم ایم ناصرالدین نے اس کا اعلان کیا ہے۔ یہ انتخابات 5 اگست 2024 کے تختہ پلٹ کے تقریباً ڈیڑھ سال بعد ہو رہے ہیں، جس کے بعد شیخ حسینہ ملک چھوڑ کر بھارت چلی گئی تھیں۔ موجودہ وقت میں ملک میں محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت چل رہی ہے۔