کینبر:آسٹریلیا میں وفاقی انتخابات میں تاریخی شکست کے نتیجے میں نیشنل پارٹی کے لبرل پارٹی کے ساتھ دوبارہ معاہدہ نہ کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی ملک کا 38 سال پرانا قدامت پسند اتحاد ٹوٹ گیا ہے۔ آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن کی لبرل پارٹی کی قیادت والے اتحاد کو انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لیبر پارٹی نے 2007 کے بعد پہلی بار انتخابی فتح حاصل کی ہے اور اپوزیشن لیڈر اینتھونی البانیس نئے وزیراعظم بن سکتے ہیں۔
نیشنل پارٹی کے لیڈر ڈیوڈ لٹل پراو¿ڈ نے آج یہاں کہا کہ پارٹی نے 48ویں پارلیمنٹ کے لیے نئے اتحادی معاہدے میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ لبرل پارٹی کی نئی لیڈر سوسن لے کے ساتھ مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ تین مئی کو ہونے والے انتخابات کے بعد ہوا ہے جس میں برسراقتدار سینٹر-لیفٹ لیبر پارٹی تاریخی طور پر بھاری ووٹوں سے دوبارہ منتخب ہوئی تھی۔
اس دوران کینبرا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لٹل پراو¿ڈ نے کہا، ''نیشنل پارٹی نظریاتی طور پر اکیلے بیٹھے گی۔ ہم پیچھے دیکھنے کے بجائے آگے دیکھیں گے اور کوشش کریں گے کہ ہم جن لوگوں کی نمائندگی کر رہے ہیں ان کی زندگیوں میں تبدیلی لانے والے اہم پالیسی مسائل کو دوبارہ حاصل کر سکیں۔
“ واضح رہے کہ 1987 کے بعد پہلی بار یہ اتحاد ٹوٹا ہے۔ 1987 کے انتخابات کے بعد دوبارہ تشکیل پانے کے بعد یہ اتحاد 1996 سے 2007 اور پھر 2013 سے 2022 تک آسٹریلیا میں اقتدار پر قابض رہا۔ اس دوران ملک میں ہر عام انتخابات کے بعد معاہدے کی شرائط پر نئے سرے سے مذاکرات کیے جاتے رہے ہیں لیکن انہیں ہمیشہ خفیہ رکھا گیا ہے۔