Latest News

مسجد  توڑکر رکھی گئی تھی مورتی، فیصلہ ہمیں سمجھ نہیں آیا: مولانا ارشد مدنی

مسجد  توڑکر رکھی گئی تھی مورتی، فیصلہ ہمیں سمجھ نہیں آیا: مولانا ارشد مدنی

ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے دئیے گئے فیصلے  کی مسلم فریق  کے بہت سے لوگ مخالفت کر رہے ہیں۔اسی کڑی میں جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ہم  نظر ثانی عرضی  دائر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کو توڑ کر مورتی رکھی گئی تھی اور مسجد کے اندر مورتی رکھنا ایک جرم ہے۔
 انہوں نے کہا کہ مسجد کو شہید کرنے والے مجرم ہے اور جو یہ فیصلہ آیا ہے یہ ہماری سمجھ میں نہیں آ رہا ہے، اس لئے ہم دوبارہ  نظر ثانی عرضی ڈالیں گے ۔ہماری نظر ثانی کی تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔ مدنی نے کہا کہ سنی وقف بورڈ کو دوبارہ نظر ثانی میں جانے کا کوئی حق نہیں ہے، کیونکہ انہوں نے پہلے ہی نہیں جانے کا فیصلہ کر لیا۔ہمارا  مذہبی فرض ہے، ہم جائیں گے باقی فیصلہ جو کچھ بھی ہو۔اس کا احترام کریں گے۔ہماری تیاری سینئر وکیل راجیو دھون نے کر لی ہے۔ہم دو چار دن کے اندر نظر ثانی  عرضی دائر کر دیں گے۔
 



Comments


Scroll to Top