نئی دہلی: دہلی سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے گورو نانک دیو جی کے 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر دارالحکومت دہلی میں سکھوں کے سب سے بڑے مذہبی مقام گوردوارہ بنگلہ صاحب میں ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک سے بنی سبھی قسم کی چیزوں پر پابندی لگا دی ہے۔

کمیٹی کے پردھان منجندر سنگھ سرسہ نے منگل کو یہاں بتایاکہ ہیریٹیج کمپلیکس میں ماحولیات کو فائدہ پہنچانے والے اقدامات سے گوردوارہ کمپلیکس کو دارالحکومت دہلی میں سب سے زیادہ سبز کمپلیکس کے طورپر فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔کناٹ پلیس میں واقع گوردوارہ کمپلیکس میں سنگل یوز پلاسٹک پلیٹ،گلاس ،چمچوں ،تھرموکول کپ اور پلاسٹک کی تھیلیوں وغیرہ پر دو اکتوبر سے مکمل طورپر پابندی لگائی گئی ہے اور عقیدت مندوں کو پرساد سٹیل کی تھالیوں اور پینے کا پانی سٹیل کے گلاس میں دیا جارہا ہے۔اس قدم سے گوردوارہ کمپلیکس میں عقیدت مندوں کو پرساد باٹنے میں ہر روز استعمال کئے جانے والے تقریباً پانچ ہزار پلاسٹک بیگ اور تھرموکول کی چیزوں کی جگہ اب جوٹ کے بیگ اور ڈونا پتل کٹوروں کا استعمال کیاجارہا ہے۔گوردوارے میں ہر روز 75ہزار تک عقیدت مند پہنچتے ہیں اور خاص موقعوں پر یہ تعداد دو لاکھ تک پہنچ جاتی ہے۔

احاطے میں پھولوں اور پرساد کی بچی اشیاء ،مالائیں ،سوکھی پتیاں وغیرہ کے بندوبست کے لئے ہر روز دو ٹن کی صلاحیت والا ریسائیکل پلانٹ قائم کیاگیا ہے جو کہ بچی ہوئی چیزوں کو آرگینک کھاد اور ورمیکمپوسٹ میں بدل دیگا۔اس پلانٹ کو ابھی تجرباتی طورپر چلایا جارہا ہے اور رواں ماہ سے اسے زیرو ویسٹ ماڈل کے طورپر پوری صلاحیت کے ساتھ چلایا جائیگا۔