انٹرنیشنل ڈیسک: اقوام متحدہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ انتہاپسند گروہ الشباب صومالیہ اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا فوری خطرہ ہے۔ ماہرین نے بدھ کو جاری ایک رپورٹ میں کہا کہ القاعدہ سے وابستہ الشباب کی کارروائیوں پر قابو پانے کے لیے صومالیہ اور بین الاقوامی افواج کی کوششیں جاری ہیں، اس کے باوجود صومالیہ میں پیچیدہ اور اچانک حملے کرنے کی انتہاپسند گروہ کی صلاحیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطرہ صرف الشباب کی حملہ کرنے کی صلاحیت سے ہی نہیں بلکہ اس کی جبری وصولی کی مہمات، زبردستی بھرتی اور مؤثر پروپیگنڈا نظام سے بھی لاحق ہے۔
اس انتہاپسند تنظیم نے 18 مارچ کو دارالحکومت موغادیشو میں صدر کے قتل کی کوشش کی تھی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے منگل کو متفقہ طور پر صومالیہ میں افریقی یونین کے 'تعاون اور استحکام ' کے دستے کے لیے اختیار کو 31 دسمبر 2026 تک بڑھانے کے حق میں ووٹ دیا۔ اس فورس میں 680 پولیس اہلکاروں سمیت 11,826 وردی پوش اہلکار شامل ہیں۔ ماہرین نے کہا کہ یہ انتہاپسند گروہ پڑوسی ملک کینیا کے لیے بھی ایک بڑا خطرہ ہے۔ ماہرین کے مطابق الشباب کا مقصد صومالیہ کی حکومت کو ہٹانا، ملک سے غیر ملکی افواج کو نکالنا اور مشرقی افریقہ کے تمام نسلی صومالیوں کو سخت اسلامی نظام کے تحت متحد کر کے ایک گریٹر صومالیہ قائم کرنا ہے۔