Latest News

آپریشن سندور کے بعد اب پاکستا ن کو لگ سکتا ہے ایک اور جھٹکا، کل ہوگا یہ بڑا فیصلہ

آپریشن سندور کے بعد اب پاکستا ن کو لگ سکتا ہے ایک اور جھٹکا، کل ہوگا یہ بڑا فیصلہ

نیشنل ڈیسک: پاکستان ایک بار پھر گہرے معاشی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے اور اس بار فیصلہ 9 مئی کو کیا جائے گا، اس دن انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف)پاکستان کو 1.3 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی اگلی قسط دینے کا فیصلہ کرے گا۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں لیا جا رہا ہے جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر 'آپریشن سندور' کے بعد۔ ہندوستان  نے آئی ایم ایف کو واضح پیغام دیتے ہوئے اپنا اعتراض درج کرایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ یہ قرضہ پاکستان کو نہ دیا جائے۔
 ہندوستان کا الزام: دہشت گردی کو مل رہی مالی مدد 
ہندوستان نے آئی ایم ایف کو بھیجے گئے اپنے سرکاری موقف میں الزام لگایا ہے کہ پاکستان اسے ملنے والی امدادی رقم لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کے لیے استعمال کرتا ہے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ یہ قرض پاکستانی ترقی پر خرچ نہیں کیا گیا بلکہ ہندوستان  کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے پر خرچ کیا جا رہا ہے۔
معاشی صورتحال بہت خراب ہے، آئی ایم ایف آخری سہارا 
پاکستان کی معیشت پہلے بدحالی کا شکار ہے۔ ملک پر بھاری غیر ملکی قرضہ ہے، مہنگائی عروج پر ہے اور خوراک کا بحران گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر پاکستان کے پاس اپنے قرض کا سود ادا کرنے کے لیے پیسے بھی نہیں ہیں۔ سال 2023 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کو 7 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ دیا۔ اس کے بعد مارچ 2024 میں اسے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے 11,000 کروڑ روپے کی اضافی امداد ملی۔ اب 9 مئی کو ہونے والے جائزہ اجلاس میں دیکھا جائے گا کہ پاکستان اصلاحات کی سمت میں کس حد تک آگے بڑھتا ہے۔
کیا آئی ایم ایف ہندوستان کی بات مان لے گا؟
ماہرین کا خیال ہے کہ آئی ایم ایف ہندوستان کے اعتراض کو ہلکے سے نہیں لے سکتا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب دہشت گردی کے خلاف عالمی اتفاق رائے قائم ہو رہا ہے۔ اگر آئی ایم ایف پاکستان کو فنڈز نہیں دیتا تو یہ ایک ایسا جھٹکا ہوگا جو ملک کی معاشی ریڑھ کی ہڈی کو توڑ دے گا۔ پاکستان کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک حالیہ بیان میں کہا کہ ہمیں اصلاحات کی ضرورت ہے، لیکن ہمیں مدد کی بھی ضرورت ہے - آئی ایم ایف کے بغیر ہم زندہ نہیں رہ سکتے۔
سب کی نظریں 9 مئی پر
اب دنیا کی نظریں آئی ایم ایف کے اس اجلاس پر لگی ہوئی ہیں، جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کو معاشی ریلیف ملے گا یا اسے ایک اور گہرے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر یہ امداد نہ ملی تو پاکستان ڈیفالٹ ہو سکتا ہے اور اس کے اثرات صرف اس ملک تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے استحکام پر اثرات مرتب ہوں گے۔
 



Comments


Scroll to Top