نیشنل ڈیسک: پاکستانی نژاد گلوکار عدنان سمیع کو پدم شری ایوارڈ دیئے جانے کے بعد شروع ہوا تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔اس تنازعہ پر عدنان سمیع نے بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹی کے لیڈر بے وجہ اپنے فائدہ کے لئے میرا نام تنازعات میں گھسیٹ رہے ہیں۔ بتادیں اس سال پدم شری ایوارڈ حاصل کرنے والوں میں عدنان سمیع کو بھی شامل ہے۔

عدنان سمیع پاکستانی نژاد ہندوستانی ہیں۔سمیع کو 2016 میں ہندوستانی شہریت دی گئی تھی۔ حکومت کی طرف سے پدم شری ایوارڈ کے لئے منتخب ہونے پر عدنان سمیع نے حکومت کا اظہار تشکر کیا تھا۔ اس کے بعد کچھ سیاسی جماعتوں نے ان کے انتخاب پر تنازعہ کھڑا کر دیا تھا۔ اس پر سمیع نے کہا کہ بہت سی سیاسی جماعت کے رہنماؤ ں کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات ہیں لیکن کچھ لیڈر اپنے سیاسی فائدے کے لئے میرا نام تنازعات میں گھسیٹ رہے ہیں۔
گلوکار عدنان سمیع نے کہا کہ ء مجھے پدم شری ملنے پر جو لیڈر مذمت کر رہے ہیں، وہ اوچھی سیاست کر رہے ہیں۔ وہ ایسا سیاسی ایجنڈے کے تحت کر رہے ہیں۔ ان کومجھ سے کوئی لینادینا نہیں ہے۔ میں کوئی سیاستدان نہیں بلکہ ایک گلوکار ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ کانگرس کے ترجمان جے ویر شیر گل نے عدنان سمیع کو پدم شری دینے پر سوال اٹھایا تھا۔ انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کارگل جنگ میں بہادری سے لڑائی لڑنے والے ہندستانی فوجی محمد ثناء اللہ کو این آرسی کے ذریعے غیر ملکی قرار دے دیا گیا اور پاکستانی فضائیہ کے ایک پائلٹ کے بیٹے کو پدم شری دے دیا گیا۔کیا یہی نیو انڈیا ہے۔

اسی طرح مایاوتی نے بھی چند روز قبل مودی حکومت کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا تھا کہ جب حکومت پاکستانی نژاد عدنان سمیع کو پدم شری سے نواز سکتی ہے ، تو ہندوستانی مسلمانوں کو شہریت کیوں نہیں دے سکتی ۔انہوں نے شہریت ترمیمی قانون میں مسلمانوں کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔سمیع نے کہا کہ میرے والد کو اس تنازعہ میں گھسیٹنا غیر مناسب ہے ۔