National News

آخر5 کا پارلےجی کیوں مل رہا 400 میں؟ وہیں آلو بھوجیا ,بریانی مسالےکی قیمت... جانتےہیں کیا ہے وجہ ؟

آخر5 کا پارلےجی کیوں مل رہا 400 میں؟ وہیں آلو بھوجیا ,بریانی مسالےکی قیمت... جانتےہیں کیا ہے وجہ ؟

انٹرنیشنل ڈیسک: بیرون ملک رہنے والے ہندوستانیوں کے لیے ان کے ملک کی کھانے پینے کی اشیاءصرف پیٹ بھرنے کا ذریعہ نہیں ہوتی بلکہ ان سے ان کی یادیں اور جذبات بھی وابستہ ہیں۔ حال ہی میں امریکہ کے ڈیلاس میں واقع والمارٹ اسٹور سے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس نے این آر آئیز بھارتیوں کو بہت خوش کردیا ہے۔ اسٹور میں انڈین اسنیکس اور پیکڈ فوڈز کا ایک پوری شیلف سجی ہوئی تھی، لیکن ان کی قیمتیں دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے۔
امریکہ کے والمارٹ میں 'منی انڈیا'
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ڈلاس کے والمارٹ اسٹور میں پارلے جی، ہلدیرام کا آلو بھوجیا، میٹھا اور کھٹا نمکین اور مختلف قسم کے ہندوستانی مصالحے فروخت ہو رہے ہیں۔ یہ سب چیزیں منی انڈین اسٹور کا احساس دلا رہی تھیں۔

PunjabKesari
ویڈیو میں ہلدیرام کی دال اور مونگ کی دال کی قیمت 4 ڈالر (تقریباً 350 روپے) بتائی جا رہی ہے۔

  •  پارلے ہائیڈ اینڈ سیک بسکٹ کا ایک پیکٹ 4.50 ڈالر(تقریباً 400 روپے) میں دستیاب ہو رہا تھا۔
  •  کھانے کے لیے تیار بریانی صرف 3ڈالر (تقریباً 260 روپے) میں دستیاب تھی۔
  • مسالوں میں شان بریانی مسالہ، تندوری مسالہ اور بٹر چکن سوس بھی شامل تھے۔

PunjabKesari

بیرون ملک ہندوستانی اسنیکس کیوں مہنگے ہیں؟
اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے ان اونچی قیمتوں پر مختلف ردعمل دیا۔ کچھ لوگوں نے اسے مہنگا قرار دیا جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ امریکہ میں کم از کم اجرت 7.25 ڈالر فی گھنٹہ ہے، اس لیے وہاں کے لوگ آسانی سے یہ اسنیکس خرید سکتے ہیں۔
درحقیقت، ان مصنوعات کی بیرون ملک فروخت میں بہت سے اضافی اخراجات شامل ہوتے ہیں جیسے کہ شپنگ، امپورٹ ڈیوٹی اور پیکیجنگ۔ ان سب کی وجہ سے بھارت میں 5 روپے میں دستیاب پارلے جی بسکٹ امریکہ میں اتنا مہنگا ہو گیا ہے۔ اس کے باوجود، این آر آئیز خوشی سے یہ پراڈکٹس خریدتے ہیں کیونکہ یہ صرف کھانے پینے کی اشیاء نہیں ہیں بلکہ انہیں اپنے ملک سے جوڑنے کا ایک جذباتی تعلق بھی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top