National News

پاکستان کی فائرنگ سے 54 درانداز ہوئے ہلاک، دہشت گردوں کا تعلق ٹی ٹی پی سے تھا

پاکستان کی فائرنگ سے 54 درانداز ہوئے ہلاک، دہشت گردوں کا تعلق ٹی ٹی پی سے تھا

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر واقع شمالی وزیرستان کے ضلع میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے 54 دراندازوں کو ہلاک کردیا۔ ان تمام دہشت گردوں کا تعلق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔ پاکستان کے مطابق یہ درانداز دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کے لیے پاکستان میں داخل ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے علاقے حسن خیل میں پیش آنے والے اس واقعے کے دوران دراندازوں کا گروہ پاکستان کے اندر دہشت گردانہ حملہ کرنے کی نیت سے داخل ہوا تھا۔ درانداز پاکستان اور افغانستان کے درمیان واقع کیمپ میں چھپے ہوئے تھے۔ اس دوران پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کو ان کے بارے میں معلومات ملی جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کردیا۔
کارروائی کیسے کی گئی؟
پاکستانی سیکورٹی فورسز کو 25/26 اور 26/27 اپریل کی درمیانی شب شمالی وزیرستان کے ضلع میں مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع ملی۔ اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے دراندازوں کو گھیر لیا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ اس فائرنگ میں 54 دہشت گرد مارے گئے۔

https://x.com/NuktaPakistan/status/1916482723490979930
ٹی ٹی پی سے تھا کنیکشن
پاکستانی میڈیا کے مطابق مارے گئے دہشت گردوں کا تعلق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔ ان دراندازوں میں سے زیادہ تر افغان شہری بتائے جاتے ہیں۔ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ یہ درانداز اپنے غیر ملکی آقاو¿ں کے کہنے پر پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے آئے تھے۔
پاکستانی سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن
اس واقعے کے بعد پاکستانی سیکورٹی فورسز پورے علاقے میں سرچ آپریشن کر رہی ہیں اور دراندازوں کی تلاش میں ہیں۔ تاہم پاک فوج کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
پاک بھارت تعلقات پر اثرات
یہ دراندازی پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہوئی ہے۔ دہشت گردی کے معاملے پر دونوں ممالک کے تعلقات پہلے ہی کافی کشیدہ ہو چکے ہیں۔ پاکستان کے اس دعوے سے بھارت میں تشویش بڑھ سکتی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے ہی سرحدی تنازعات رہے ہیں۔
دہشت گردی کی کارروائیوں میں دراندازی کا خطرہ
اس واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا امکان اب بھی موجود ہے اور سرحدوں پر سکیورٹی کی سخت ضرورت ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر دہشت گرد تنظیموں کا اپنا نیٹ ورک ہے اور وہ یہاں سے مسلسل دراندازی کی کوشش کرتے ہیں۔ پاکستان کو اب ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے مزید سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔


 



Comments


Scroll to Top