انٹرنیشنل ڈیسک:گزشتہ رات اور اتوار کو ہوئے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 15 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ مقامی صحت کے حکام نے یہ جانکاری دی۔ ناصر ہسپتال کے مطابق، دو حملے جنوبی شہر خان یونس میں خیموں سے ٹکرائے، جس میں دو بچے اور ان کے والدین ہلاک ہوئے۔
ہسپتالوں اور غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ شہر کے ایک علاقے میں ایک شخص اور اس کا بچہ بھی مارا گیا۔ اس کے علاوہ دیگر مقامات پر مزید سات افراد ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنانے اور شہریوں کو نقصان سے بچانے کی کوشش کرنے کی بات کہی ہے ۔ انہوں نے حماس کو 19 ماہ سے جاری جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گرد گنجان آباد علاقوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ تازہ ترین حملوں کے حوالے سے اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
اسرائیل نے 10 ہفتوں سے زائد عرصے سے غزہ کو خوراک اور ادویات سمیت تمام اشیا کی فراہمی پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اسرائیل اسے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی سے تعبیر کر رہا ہے۔ اسرائیل نے جنگ بندی توڑ دی اور مارچ میں دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ جنگ بندی کے نفاذ کے بعد 30 سے زائد اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا۔
اقوام متحدہ اور امدادی گروپوں کا کہنا ہے کہ اشیائے خوردونوش کی قلت ہو رہی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ بھوک کا شکار ہیں۔ دریں اثناء امریکی صدر مغربی ایشیا کے خطے کے دورے کے ایک حصے کے طور پر رواں ہفتے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات جائیں گے۔ تاہم وہ اسرائیل نہیں جائیں گے ۔ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کو مکمل حمایت دینے کی بات کرتی رہی ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ رواں ہفتے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے تاہم اس دورے کے دوران وہ اسرائیل نہیں جائیں گے۔