انٹرنیشنل ڈیسک: دنیا کی دو بڑی معیشتوں امریکہ اور چین نے اپنے باہمی تجارتی تنازعے کو کم کرنے کی جانب بڑا قدم اٹھایا ہے۔ دونوں ممالک نے اگلے 90 دنوں کے لیے زیادہ تر محصولات (درآمد ڈیوٹی)کو کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اب تک دونوں ممالک کے درمیان 125 فیصد تک کے ٹیرف لگائے جا رہے تھے جنہیں کم کر کے 10 فیصد کر دیا گیا ہے یعنی ٹیرف میں براہ راست 115 فیصد تک کمی کر دی گئی ہے۔ تاہم، فینٹینائل سے جڑی چینی اشیا پر امریکہ کی 20 فیصد ڈیوٹی برقرار رہے گی، جس سے چین پر کل محصولات 30 فیصد ہو جائیں گے۔
یہ معاہدہ سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ہفتے کے آخر میں ہونے والی میٹنگ کے دوران طے پایا جس میں امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریر نے شرکت کی۔ سکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ ہماری بات چیت بہت کامیاب رہی۔ یہاں جنیوا میں پرسکون اور متوازن جگہ نے بات چیت کو ایک مثبت سمت دی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق 90 دنوں کے لیے ٹیرف میں نمایاں کمی کریں گے اور اس دوران اقتصادی اور تجارتی پالیسیوں پر بات چیت جاری رہے گی۔ اس فیصلے سے عالمی منڈیوں کو ریلیف ملنے کی امید ہے اور امریکہ چین تعلقات میں تنا ؤمیں کمی کا امکان ہے۔