نیشنل ڈیسک: ہر سال 15 اگست کو پورا ہندوستان جوش و جذبے اور فخر کے ساتھ یوم آزادی مناتا ہے۔ یہ دن نہ صرف ہمیں ہماری آزادی کی یاد دلاتا ہے بلکہ ہمیں ان لاتعداد آزادی پسندوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے جنہوں نے اس ملک کو آزاد کرانے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

15 اگست کی تاریخ کیوں منتخب کی گئی؟
یہ سوال بہت سے لوگوں کے ذہن میں آتا ہے کہ 15 اگست کی تاریخ کیوں چ±نی گئی؟ دراصل ہندوستان کے آخری وائسرائے لارڈ ماونٹ بیٹن نے اس تاریخ کا انتخاب کیا تھا۔ اس کے پیچھے ایک خاص وجہ تھی۔ 15 اگست 1945 کو جاپان نے دوسری جنگ عظیم میں اتحادیوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔ اس وقت ماونٹ بیٹن جنوب مشرقی ایشیا میں اتحادی ممالک کے کمانڈر تھے اور وہ اس تاریخ کو بہت اہم سمجھتے تھے۔

اس کے علاوہ برطانوی حکومت بھی جلد از جلد ہندوستان میں اقتدار منتقل کرنا چاہتی تھی جس کے لیے 15 اگست تک انتظامی اور سیاسی تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں۔

آزادی کی تاریخ اور اہمیت
کئی سالوں کی طویل جدوجہد کے بعد 1947 میں ہندوستان کو دو الگ الگ ممالک ہندوستان اور پاکستان میں تقسیم کر دیا گیا۔ ہندوستان نے 15 اگست 1947 کو آدھی رات کو باضابطہ طور پر آزادی حاصل کی۔
اس دن پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے دہلی کے لال قلعہ پر ترنگا لہرایا اور اپنی تاریخی تقریر کی جسے ہندوستان کے لیے ایک نئے دور کا آغاز سمجھا جاتا ہے۔

یہ دن ہمارے اتحاد، قومی فخر اور ملک کے تئیں فرض شناسی کو مضبوط کرتا ہے۔ ہر سال وزیر اعظم لال قلعہ پر ترنگا لہراتے ہیں اور قوم سے خطاب کرتے ہیں۔ سکولوں، کالجوں اور سرکاری دفاتر میں بھی حب الوطنی کے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔ یہ دن ہمیں جمہوریت، مساوات اور بھائی چارے جیسی اقدار کو اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔