Latest News

کورونا : اندرونی لباس میں علاج کر رہی نرس کا اڑایا مذاق، تو دیا کرارا جواب

کورونا : اندرونی لباس میں  علاج کر رہی نرس کا اڑایا مذاق، تو دیا کرارا جواب

ماسکو: دنیا بھر سے ڈاکٹروں اور نرسوں نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں دریا دلی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لوگ ان کی خدمات کے لۓشکر گزار   ہیں ، لیکن بہت سارے ممالک میں ان جنگجوؤں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ان دنوں ایک نرس کی تصویر سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہورہی ہے۔ اس نرس کو روس کی 'ٹو ہاٹ نرس' بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم ، اب روس کی اس نرس اور اس کے دیگر ساتھیوں نے ایسی تصاویر شیئر کرنے والے افراد کو  اور سوشل میڈیا پر ہیلتھ ورکرز کا مذاق اڑانے والوں کوجواب دیا ہے

۔دراصل ، روس کے ایک ہسپتال میں تعینات یہ نرس پی پی ای سوٹ کے تحت صرف اندرونی لباس پہنے کورونا متاثرین کے علاج میں مصروف ہے۔ نرس کے اندرونی لباس کی تصویر وائرل ہونے کے بعد ، ان دونوں نرسوں نے بتایا تھا کہ وہ پی پی ای سوٹ میں مستقل طور پر کام کرنے کی وجہ سے بہت گرم محسوس کررہے ہیں اور وہ ضرورت سے زیادہ مریض ہونے کی وجہ سے وقفہ نہیں لےسکتں ۔ ایسی صورتحال میں ، وہ پی پی ای کے تحت صرف اندرونی لباس پہنے ہوئے کام کرنے پر غور کرتی تھیں ۔ اگرچہ اس سے قبل اس کے جواب کے باوجود ، انھیں سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

PunjabKesari
لیکن روس میں اب لوگ ، بہت سارے سیاستدان اور  صنعتکار ان نرسوں کے حق میں کھڑے ہوگئے ہیں۔ روس کے بیشتر ہسپتالوں نے یہ پیغامات بھیجے ہیں کہ جو لوگ اپنی زندگیوں پر کھیل کر اپنی جان بچا رہے ہیں ، جو اپنے لباس سے ان کا انصاف کرتے ہیں وہ کمتر ہیں۔ نادیہ نامی نرس نے بتایا کہ اس نے ناقابل برداشت گرمی کی وجہ سے نرس کا گاؤن اتار کر اپنے سوئمنگ سوٹ میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وہ اس دن لگاتار تین شفٹوں میں کام کر رہی تھیں اور انہیں لگا کہ مریضوں کی دیکھ بھال کرنا جاری رکھنا زیادہ ضروری ہے۔ تاہم ، بتایا جارہا ہے کہ نادیہ جس ہسپتال میں کام کرتی ہے ، وہاں سے اسے فی الحال معطل کردیا گیا ہے۔ اسی ہسپتال کے ڈاکٹروں ،نرسوں اور دیگر طبی عملے نے نادیہ کے حق میں بولا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صورتحال کو سمجھنے کی بجائے ہسپتال کا کچھ ٹرول کی رائے پر مبنی لیا گیا فیصلہ سراسر غلط ہے۔



Comments


Scroll to Top