انٹر نیشنل ڈیسک: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے اکتوبر میں بیلٹ اینڈ روڈ سمٹ کے دوران چین کے صدر شی جن پنگ کی طرف سے دورہ چین کی دعوت کو قبول کر لیا ہے۔ پوتن نے ماسکو میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کے بعد کہا کہ روس اور چین ایک بڑے یوریشیائی خطہ کی تعمیر کے ہمارے خیالات کو مربوط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اسی کا ایک حصہ ہے۔ یوکرین پر حملے کے بعد سے روس کا جھکا ؤ چین کی طرف بڑھ گیا ہے۔
روس نے چین کو توانائی کی سپلائی بڑھا دی ہے اور دونوں ممالک مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں۔ چین نے یوکرین جنگ پر غیر جانبدارانہ موقف اختیار کیا ہے اور روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی بھی مذمت کی ہے۔ چین نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو)اور امریکہ پر پوتن کو فوجی کارروائی پر اکسانے کا الزام بھی لگایا۔ چین نے پچھلے سال کہا تھا کہ روس کے ساتھ اس کی دوستی کی کوئی حد نہیں ہے۔ وانگ پیر کو مالٹا میں امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کے بعد چار روزہ دورے پر روس پہنچے۔